پاکستان نے افغان حکام کے شدت پسندانہ کارروائیوں اورسرحد پار شیلنگ کے الزامات کو پھرمسترکردیا

جمعرات 21 اگست 2014 19:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء) پاکستان نے شدت پسندانہ کارروائیوں اورسرحد پار شیلنگ کے الزامات کو ایک بار پھرمسترد کرتے ہوئے زوردیا ہے کہ اگر افغانستان کے پاس حوالے سے کوئی ثبوت ہیں تو ا ن کاتبادلہ کیاجائے ،افغانستان کے ساتھ دوستانہ اوراچھے ہمسایوں کے تعلقات قائم کرنے کیلئے پرعزم ہیں،دونوں ممالک پاک افغان سیکیورٹی تعاون کامیکنزم بروئے کارلاتے ہوئے سرحدی کنٹرول اور مینجمنٹ بہتر بنائیں۔

جمعرات کوپاکستان میں افغان سفیر جنان موسیٰ زئی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان مخلصانہ طورپر سمجھتا ہے کہ ایک پرامن ،مستحکم اورمتحد افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے افغان اداروں اورسینئر حکام کی جانب سے پاکستان کو شدت پسندانہ حملوں ،دہشتگردی اور سرحد پار شیلنگ میں ملوث کرنے سے متعلق بیانات کے حوالے سے مشیرخارجہ نے کہاکہ اگر افغانستان کے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت موجود ہے تو انہیں پاکستان کے ساتھ شیئرکیاجاناچاہیے ۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ دوستانہ اوراچھے ہمسایوں کے تعلقات قائم کرنے کیلئے پرعزم ہے جو خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے باہمی احترام پر مبنی ہے اس حوالے سے ہم باہمی شکایات کے ازالے اوراعتماد اورمفاہمت کے استحکام کیلئے بامقصد کوششیں جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کوپاک افغان سیکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کیلئے دو طرفہ میکانزم کو بروئے کار لانا چاہئے اور سرحدی کنٹرول اور مینجمنٹ کو بہتر بنانا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :