ارکان اسمبلی ساتھ نہ دیں تو نواز شریف کی کرپشن ختم ہو جائے، طاہر القادری

جمعرات 21 اگست 2014 19:51

ارکان اسمبلی ساتھ نہ دیں تو نواز شریف کی کرپشن ختم ہو جائے، طاہر القادری

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک نے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ جھوٹا مینڈیٹ لانے والے جمہوریت کا رونا روتے ہیں، پارلیمنٹیرینز نواز شریف کا ساتھ نہ دیں تو ان کی کرپشن ختم ہو جائے گی۔اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دئیے جانے والے دھرنے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جب میں رکن قومی اسمبلی تھا تو میرے بیٹے کا آپریشن ہوا، میں نے ایک پیسہ سرکاری خزانے سے نہیں لیا، مجھے کہا گیا بیٹے کے علاج کے لیے پیسہ لے لیں، میں نے لعنت بھیجی۔

انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ سر درد کی گولی کے پیسے بھی سرکاری خزانے سے لیتے ہیں، ارکان اسمبلی کروڑوں روپےعلاج کے نام پر وصول کرتے ہیں، آئین وقانون معطل ہو چکا اور شرافت رخصت ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ان درندوں اور ان کےکارندوں کو شرم نہیں آتی کیوں کہ یہ سب کرپٹ ہیں، موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے کسی کمزور کو انصاف نہیں مل سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ساجد پرویز پر تشدد اوران کے گھر ڈاکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 35 سال پہلے بھی میں ایک کنال کے گھر میں تھا، آج بھی وہیں رہتا ہوں، شریف برادران نے 50 سے زائد فیکڑیاں لگائی ہوئی ہیں، سارا بزنس شریف برادران کے پنجوں میں ہے اس لیے حکومت میں رہنا چاہتے ہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے مسلم لیگ کے سربراہ اور نواز شریف کے خاندان کے کاروبار اور ان کے کارخانوں کے نام بھی بتائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمراں بینکوں سے اربوں کھربوں روپے کا قرضہ لیتے ہیں۔طاہر القادری نے کہا کہ ان حکمرانوں نے بلوچستان میں سونے کی کانوں ریکوڈیک میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار کو نگراں مقرر کرنا چاہا جن کو اس حوالے سے تجربہ نہیں ہے اور وہ فیصل آباد کا رہائشی ہے وہ بلوچستان کا رہائشی بھی نہیں ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ریکوڈیک کے حوالے سے ٹھیکے میں حسین نواز کا کردار کیوں ہے اور وہ نیویارک میں اس حوالے سے میٹنگز کیوں کر رہا تھا۔