”وزیراعظم کے استعفیٰ اور پارلیمان کی تحلیل کا مطالبہ مسترد“

جمعرات 21 اگست 2014 15:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء )قومی اسمبلی نے ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کی قرارداد متفقہ طورپرمنظور کرلی۔ اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، کارروائی کے دوران ارکان اسمبلی نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اسی دوران پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے کے سربراہ محمود احمد خان اچکزئی نے ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کی قرارداد پیش کی۔

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ منتخب ایوان اسمبلی کی تحلیل اور وزیراعظم کے استعفیٰ کو مسترد کرتا ہے اور بعض جماعتوں کی جانب سے کئے جانے والے غیرآئینی مطالبے مسترد کرتا ہے، قومی اسمبلی نے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل 13 اگست کو بھی قومی اسمبلی نے ملک میں جمہوریت کے حق میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔

(جاری ہے)

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان بعض جماعتوں کی جانب سے اسمبلی کی تحلیل اور وزیراعظم کے استعفے کے غیر آئینی مطالبے کو مسترد کرتا ہے۔ قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ جمہوری عمل آئین کے تحت جاری رہے گا،پارلیمنٹ عوامی مینڈیٹ کی عکاس ہے، آئین اور پارلیمان کے تقدس کو برقرار رکھیں گے۔ قرارداد میں بعض سیاستدانوں کی طرف سے توہین آمیز زبان استعمال کرنیکی بھی مذمت کی گئی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف بھی ایوان میں موجود تھے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف بھی شریک ہوئے تاہم آج بھی وہ ایوان سے خطاب کئے بغیر ہی چلے گئے، اراکین نے ان سے ایوان کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ بھی کیا۔