جمہوریت اور آئینی اداروں سے اظہار یکجہتی کیلئے وکلاء کی ملک گیر ہڑتال

جمعرات 21 اگست 2014 13:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اگست۔2014ء) پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی اپیل پر جمہوریت اور آئینی اداروں سے اظہار یکجہتی کیلئے وکلاء نے ملک گیر ہڑتال کی ہے۔وکلاء نے وفاقی دارالحکومت میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کو جمہوریت کیلئے سنگین خطرہ اور عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی اقدام کی صورت میں شدید مزاحمت کی جائیگی ۔

جمعرات کوکراچی میں سندھ ہائیکورٹ، سٹی اورملیرکورٹ میں وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے،سندھ کے دیگر شہروں میں بھی وکلاء نے ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا،وکلا رہنما کا کہنا ہے کہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ غیرآئینی مطالبات نے ملک کو مفلوج کررکھا ہے، کسی بھی غیر آئین اور غیر قانون اقدام کیخلاف مزاحمت اور جمہوریت کا ہر صورت میں دفاع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سندھ بار کونسل کے ممبر محمود الحسن ایڈوکیٹ نے کہا کہ وکلاء آئین اور جمہوریت سے اظہار یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں اگر کوئی غیر قانونی اقدام کیا گیا تو وکلاء عدالتوں کے باہر غیر معینہ مدت تک دھرنے دیں گے۔ صدر کراچی بار بیرسٹر صلاح الدیں کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے مگر حکومت کی تبدیلی کا آئینی طریقہ موجود ہے ،بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے پاک فوج کو متنازعہ نہ بنایا جائے، فوج کو تمام معاملات سے دور رکھا جائے۔وکلاء کی ہڑتال کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت ملتوی کر دی گئی ہے ، سائلین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاہے۔ بعد ازاں وکلاء نے بار رومز پر سیاہ پرچم بھی لہرائے ۔

متعلقہ عنوان :