اگر جمہوریت اور ریاست کو خطرہ ہوا تو وکلاء سابق چیف جسٹس کی بحالی کی طرح تحریک چلائینگے ، صدر بلوچستان بار ایسوسی

بدھ 20 اگست 2014 18:18

اگر جمہوریت اور ریاست کو خطرہ ہوا تو وکلاء سابق چیف جسٹس کی بحالی کی ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) بلوچستان بار ایسوسی کے صدر بلال انور کاسی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اگر جمہوریت اور ریاست کو خطرہ ہوا تو وکلاء سابق چیف جسٹس کی بحالی کی طرح تحریک چلائینگے جمہوریت اور ریاست کو بچانے کیلئے وکلاء سڑکوں پر نکلیں گے اور کسی بھی غیر آئینی اقدام کی بھرپور مخالفت کی جائیگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوان کیا انہوں نے کہاکہ 1999ء میں جب جمہوریت پر شب خون مارا گیا تو وکلاء اور عوام نے جمہوریت اور آزاد عدلیہ کی بحالی کیلئے بھرپور تحریک چلائی جس سے کی وجہ سے ملک میں جمہوریت اور آزاد عدلیہ بحال ہوئی آزاد عدلیہ کی وجہ سے سابق 2 وزراء اعظم عدالتوں میں پیش ہوئے اور عدالتوں کا احترام کیا گیا انہوں نے کہاکہ 14 اگست کے بعد چند غیر جمہوری عناصر نے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کیلئے اسلام آباد کو یرغمال بنایا ہوا ہے انہوں نے کہاکہ اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو وکلاء برادری سیاسی جماعتوں اور عوام کیساتھ ملکر سڑکوں پر نکلیں گے اور کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرینگے انہوں نے کہاکہ جمہوریت ریاست کو بچانا وکلاء سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شخص کی ذمہ داری ہے اب یہ ڈرامے نہیں چلیں گے کہ 10 ہزار لوگوں کو جمع کرکے وزیراعظم صدر یا چیف جسٹس کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا جاسکے پارلیمنٹ موجود ہے جن کا جو بھی مسئلہ ہے وہ پارلیمنٹ میں آکر مسئلے کو مذاکرات یا آئینی طریقے سے حل کرے انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 245 کی مخالفت کی ہے ایک جمہوری ملک میں سیاسی پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں انہوں نے کہاکہ اب وکلاء نے فیصلہ کیا ہے کہ جمہوریت کو ہر صورت میں بچانا ہوگا اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو بلوچستان کے وکلاء ملک بھر میں دما دم مست قلندر کرینگے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت کو ڈی ریل کرنیوالوں پر عائد ہوگی ۔