Live Updates

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان استعفیٰ کے مطالبے سے دستبردار ہو سکتے ہیں ‘ذرائع

ہفتہ 16 اگست 2014 13:43

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان استعفیٰ کے مطالبے سے دستبردار ہو سکتے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اگست۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان استعفیٰ کے مطالبے سے دستبر دار ہوسکتے ہیں ۔نجی ٹی وی نے پارٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عمران خان اپنے مطالبات میں نرمی لے آئیں گے اور ان کی جانب سے حکومت کو شرائط کی فہرست رکھی جائیگی جن پر حکومت کو عمل در آمد کیلئے آسانی ہو گی۔پارٹی کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم شرائط رکھ دیں گے اگر حکومت سمجھدار ہوئی تو ان پر عمل کریگی اور ان میں سے اگر 10 میں سے 9 پر بھی عمل کیا گیا تو استعفیٰ کے مقابلے میں ہمارے لیے ان شرائط پر عمل قابل قبول ہو گا۔

ایک اور پارٹی رہنما نے بتایا کہ حکومت سے ”متوقع مذاکرات“ عمران خان کے اسلام آباد آمد کے بعد ہوں گے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے حکومت یقین دہانی کروائی کہ وہ اسلام آباد میں دھرنا نہیں دے گی بلکہ وہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبے سے بھی دستبردار ہو جائے گی اور انتخابات کے حوالے سے چند حلقوں کو کھولنے کے مطالبے تک محدود رہے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت نے بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ تما شکایات کا ازالہ کرے گی اور انتخابی اصلاحات کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے مطالبے کے مطابق انتخابی حلقوں کو تحقیقات کے لیے کھول دیا جائے گا۔پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق ان کی جماعت سپریم کورٹ کی جانب دیکھ رہی ہے جو اس معاملے کا تصفیہ کروا سکتی ہے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی احتجاج کر رہی ہے۔

تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پہنچ کر صورتحال میں تبدیلی بھی آسکتی ہے کیونکہ کوئی بھی معاہدہ جو پس پردہ ہوا ہو کارکنوں کے مزاج کو دیکھ کر بدل بھی سکتا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سرکاری حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت اور فوج کے درمیان ایک زبانی معاہدے کے تحت سابق فوجی صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنا حکومت کا کڑا امتحان ہے۔

ذرائع کے مطابق مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر احتجاج کرنے والی جماعتیں نواز شریف کے استعفیٰ کے مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں گی اس حوالے سے جب وفاقی وزیر جنرل ریٹائرڈ عبدالمالک بلوچ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سیاسی اور فوجی قیادت کے درمیان رابطوں کی تو تصدیق کی تاہم شہباز شریف اور چوہدری نثار کی جانب سے آرمی چیف کو کرائی جانیولی یقین دہانیوں کو نظرانداز کردیا ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات