پنجاب پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم، 2 اہلکار جاں بحق

ہفتہ 9 اگست 2014 00:04

پنجاب پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم، 2 اہلکار جاں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9اگست۔2014ء) پنجاب کے مختلف علاقوں میں عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں خونی تصادم ہوا۔ کئی علاقے میدان جنگ بنے رہے ۔ بھیرہ میں بپھرے کارکنوں کے تشدد اور لاہور میں فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ گوجرانوالہ میں 55 اہلکار زخمی ہوئے ، کئی کارکنوں کو بھی زخم آئے ، گوجرہ اور خوشاب کے تھانوں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے درج کر لئے گئے۔

پنجاب کے شہر شہر قریہ قریہ ، عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں میدان جنگ بنے رہے ۔ کیل لگے ڈنڈوں سے لیس ، بپھرے کارکنوں ، پولیس اہلکاروں پر حملے کیے ۔ بے دریغ پتھراؤ بھی کیا گیا اور گاڑیاں جلا ڈالیں۔ موٹروے کے قریب بھیرہ انٹرچینج پر مشتعل کارکنوں اور پولیس اہلکاروں میں خونی تصادم ہوا۔

(جاری ہے)

ڈنڈا بردار کارکنوں نے بسیں روکنے پر پولیس پر دھاوا بول دیا کئی ملازمین یرغمال بنا لیے گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے اور آٹھ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

کارکنوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار فیاض جاں بحق ہو گیا ۔ پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں میں ایک تصادم کامونکی ٹال پلازہ پر ہوا۔ پانچ اہلکاروں کے گھائل ہونے کے بعد پولیس پسپا ہو گئی۔ بپھرے کارکنوں نے پولیس کی تین گاڑیوں کو توڑا پھوڑا اور سادھوکی پہنچ گئے جہاں پولیس اور مشتعل کارکنوں کے درمیان ایک اور گھمسان کا رن پڑا۔ پولیس نے اندھا دھند شیلنگ کی جس کا جواب کارکنوں نے پتھراؤ کر کے دیا۔

عوامی تحریک کے کارکنوں نے کیل لگے ڈنڈے استعمال کئے۔ فریقین نے ایک دوسرے کی خوب دھلائی کی اس تصادم میں ،کارکنوں نے سی پی او گوجرانوالہ وقاص نذیر ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت پچپن اہلکاروں کو لہولہان کر دیا۔ سر میں کیل لگے ڈنڈوں سے زخمی ہونے والے اے ایس آئی رانا شفیق کو ہوش نہیں آ سکا ۔ ڈی ایس پی ، سی آئی اے راشد سندھو کو چار گھنٹے یرغمال بنا کر تشدد کیا گیا جواسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

بابو صابو میں موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ پنڈدادنخان میں پولیس نے عوامی تحریک کے کارکنوں کا قافلہ روک لیا۔ نارووال میں بھی پولیس نے کنٹینر لگا کر ضلع بھر کے داخلی اور خارجی راستے بلاک کر رکھے ہیں ۔ سرگودھا میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ ڈنڈے اٹھائے ریلی کے شرکاء نے طاہر القادری کے حق اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔

ادھر بہاولنگر سے یوم شہداء میں شرکت سے روکنے کیلئے پولیس نے ناکا بندی کر رکھی ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے تما م داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر کے جگہ جگہ گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ ڈسکہ کے علاقے تھانہ موترہ میں عوامی تحریک کے کارکن کے گھر چھاپہ مار کر پولیس کی پچاس سے زائد وردیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔ خوشاب اور گوجرہ میں عوامی تحریک کے 35 نامزد اور 500 نامعلوم کارکنوں کیخلاف تھانے پر دھاوا بولنے، سرکاری گاڑی اور ریکارڈ جلانے کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔