لاہورآنیوالےقافلوں پرشہبازشریف نےڈائریکٹ فائرنگ کاحکم دیدیا، طاہر القادری

ہفتہ 9 اگست 2014 14:32

لاہورآنیوالےقافلوں پرشہبازشریف نےڈائریکٹ فائرنگ کاحکم دیدیا، طاہر ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9اگست 2014ء) ڈاکڑ علامہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ یوم شہداء سے قبل ہی حکمرانوں نے ظلم کا ریکاڈر توڑ دیا ہے، یوم شہداء میں آنے والے کارکن5دن سے محصور تھے، شہباز شریف کی جانب سے لاہور آنے والے قافلوں پر براہ راست فائرنگ کا حکم دے دیا گیا ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس اور کارکنوں سے خطاب میں ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کارکنوں کا کھانا پینا تک روک دیا گیا تاکہ یہ مر جائیں، دیگر اضلاع سے آنے والے قافلوں کو روکا جا رہا ہے، یوم شہداء پر آنے والے کارکنوں میں سے 7 کو شہید کر دیا گیا، کارکنوں پر سیدھی فائرنگ کی گئی، جس سے متعدد کارکن زخمی ہیں۔



علامہ نے کہا کہ زخمی کارکنوں کو بھی امداد تک نہیں دینے دی جا رہی ہے، لاہور آنے والے قافلوں پر شہبازشریف نے سیدھی فائرنگ کا حکم دے دیا ہے، کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی تھی، ملک کی تاریخ میں ظلم آخری حدوں سے گزر گیا ہے، بیٹیوں، بہنوں کے سروں سے دوپٹے اور اسکارف چھینے گئے۔

(جاری ہے)



ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی جانب سے انتظامیہ پر الزام عائد کیا گیا کہ چھوٹے بچوں، اور جانوروں مویشیوں تک کو گھروں سے اٹھایا گیا ہے، پنجاب حکومت کے حکم پر کرنل فروغ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، کرنل فروغ اور ان کا بیٹا حسن گھر سے غائب ہیں، سیکیورٹی پر مامور افراد کو دھمکانے سے پنجاب حکومت کا مقصد کیا ہے۔



طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کوئی بھی سمجھ بوجھ والا آدمی پس پردہ سازش سمجھ سکتا ہے، حکمران ملک کو بہت بڑے خطرے میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں، حکمران چاہتے ہیں کہ پورے پاکستان میں آگ لگ جائے اپنا اقتدار بچانے کیلئے ملکی سلطنت کا تختہ کرنا چاہتے ہیں، قافلے روکنے کیلئے 17جون کی طرح سیدھی گولیاں چلائی گئیں، حکمران پورے پنجاب کو ماڈل ٹاؤن بنا دینا چاہتے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی لاشوں کی تعداد 14نہیں،21ہوگئی ہے، زخمی کارکنوں کو علاج بھی میسر نہیں، ہر جگہ کنٹینر لگا دیئے گئے ہیں، کنٹینر کے باعث مریض ایمبولینس میں ہی چل بسا۔



ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں ایسی بربریت کبھی نہیں دیکھی، قوم امن کی طاقت سے ظلم کا خاتمہ کرنے میدان میں آجائے، ہزار ہا بسوں کے قافلے پنجاب سے آ رہے ہیں، سندھ بند کر دیا گیا ہے ، جب کہ بلوچستان کی سرحدیں بھی بند کردی گئیں، خیبرپختونخوا بھی بند ہے۔

وفاقی دارالحکومت کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیا گیا ہے، حکومت نے خوف کے مارے ملک میں زندگی معطل کردی ہے، پاکستان میں زندگی عملاً4 دن سے معطل ہے، پمپس پر پیٹرول بھی دستیاب نہیں، جان، سفر اور مال کی آزادی کا آرٹیکل بھی معطل ہے، کاروبار زندگی کا آرٹیکل معطل ہے اور مسافروں کی زندگی اجیرن ہے، ریاست پولیس کی بربریت،شہباز شریف کی قتل وغارت گری کے سپرد ہے۔ س

متعلقہ عنوان :