پنجاب میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں ہاتھاپائی، کئی اہلکار یرغمال

جمعہ 8 اگست 2014 11:46

پنجاب میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں ہاتھاپائی، ..

10اگست کو یوم شہدا کی ناکام بنانے کے لئے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف پنجاب پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے تاہم کئی مقامات پر پی اے ٹی کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو ہی یرغمال بنالیا ہے۔ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب لاہور پولیس نے نئے کنٹینرز منگوا کر ڈاکٹرطاہر القادری کے گھر کے اطراف مزید کئی راستے بند کر دیئے، جس کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی بڑی تعداد فیصل چوک پہنچ گئی جہاں انہوں نے نعرے بازی کی۔

پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منشتر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی تاہم پاکستان عوامی تحریک کے کارکن بھی مکمل تیاری سے آئے تھے، چہروں پر ماسک پہنے ان کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔

بھکر کے علاقے ڈگر اولکھ میں پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران کارکنوں نے سب انسپکٹر محمدحسین، کانسٹیبل بابر اور ڈرائیور اکبر کو یرغمال بنالیا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ضلع بھر کی پولیس اور ایلیٹ فورس علاقے میں پہنچ گئی ہے جبکہ اعلیٰ حکام بھی مذاکرات کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ خوشاب میں بھی پولیس کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنالیا گیا تھا تاہم پولیس نے ان کی بازیابی کا دعویٰ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے گزشتہ اتوار کو کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پر امن رہیں لیکن اگر پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کیا جائے تو وہ ان کے کلاف کریک ڈاؤن کریں۔