آرٹیکل 245 کا کسی دھرنے سے تعلق نہیں,دہشتگردی کیخلاف نافذ کیا،چودھری نثار

منگل 5 اگست 2014 15:17

آرٹیکل 245 کا کسی دھرنے سے تعلق نہیں,دہشتگردی کیخلاف نافذ کیا،چودھری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5اگست 2014ء)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ آرٹیکل 245 کا نفاذ دہشتگردی کیخلاف جنگ کی وجہ سے کیا گیا اور اس سے قبل فوج اور قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کو فوج کے حوالے نہیں کیا ۔اگر اپوزیشن چاہتی ہے تو آرٹیکل 245 کو مل کر آئین سے نکال دیتے ہیں۔

تنقید کرنے والے حقائق کو بھی سامنے رکھیں ہم نے واضح طور پر بتایا ہے کہ آرٹیکل 245 کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ماضی میں فوج کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔آرٹیکل 245 کا نفاذ 2007 سے اب تک 24 بار کیا جا چکا ہے۔ہمیں خفیہ ایجسنیوں سے دہشتگردی کی اطلاعات ہیں لیکن ان کا ذکر کر کے ہم عوام کو خوفزدہ نہیں کرنا چاہتے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں اگر کوئی دہشتگردی ہو گئی تو یہی تنقید کرنے والے حکومت کو نشانہ بنائیں گے کہ انھوں نے اطلاعات کے باوجود کوئی اقدام کیوں نہیں اٹھایا۔

انھوں نے کہا کہ سات حساس مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا نام نہیں لے سکتا البتہ ایک مقام کی ضرور نشاندہی کروں گا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر فوج تیعنات ہے اور ان کی موجودگی کو قانونی بنانے کے لیے آرٹیکل 245 کا نفاذ کیا گیا ہے۔ہمیں جہاں بھی ضرورت پڑے گی فوج کو طلب کیا جائے گا۔ہماری فوج سات سال سے اسلام آباد میں موجود ہے۔اسلام آباد میں 2010 کے دوران دہشتگردی کے 11 واقعات رونما ہو چکے ہیں لیکن کچھ نہیں کیا گیا ۔

اب ہم بھی ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھ سکتے ۔دارلحکومت کی اور ملکی سلامتی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ملٹری ایکشن کے لیے فوج کو قانون کی چھتری فراہم کرنا پڑتی ہے۔انھون نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ فوج کو سیاسی محاز آرائی کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی فوج سیاسی مداخلت کرے گی۔انھوں نے کہا کہ جہاں سول اداروں اور پولیس کو فوج کی ضرورت پڑے گی ، فوج بھیجی جائے گی۔