پاکستان پیپلزپارٹی ضلع حویلی کی تنظیم سازی پر خواجہ طارق سعید اورراجہ فیصل ممتازراٹھورآمنے سامنے

ہفتہ 2 اگست 2014 13:35

حویلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اگست۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی ضلع حویلی کی تنظیم سازی پر خواجہ طارق سعید اورراجہ فیصل ممتازراٹھورآمنے سامنے ۔

(جاری ہے)

وزیربرقیات راجہ فیصل راٹھور نے پی پی پی آزادکشمیر ضلع حویلی کی خفیہ طورپر تنظیم سازی کردی ‘ جس کاسن کر پی پی ضلع حویلی ‘ پی ایس ایف ‘ پی وائی او ‘ پیپلزٹریڈرزونگ ‘ پیپلزلائرز فورم ‘ پیپلز لیبر بیورو ‘ شعبہ خواتین کی طرف سے شدید احتجاج جبکہ خواجہ طارق سعید ایڈووکیٹ نے نسیم راٹھور کو ضلع حویلی کا صدر تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تنظیم سازی سے سلسلہ میں اُن سے کسی بھی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی ‘ اورنہ ہی کسی بھی قسم کاکوئی اجلاس منعقد کیاگیا ‘ جس میں جملہ ضلعی ودیگر ذیلی تنظیم ہاء پیپلزپارٹی حویلی سے مشاورت کی گئی ‘یاد رہے کہ گزشتہ الیکشن میں خواجہ طارق سعید ایڈووکیٹ اوراُن کی ٹیم جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی رہنماؤں سمیت پیپلزپارٹی کے درینہ کار کنان وعہدیداران بھی شامل تھے نے کامیاب میں کلیدی کرداراداکیاتھا اب فیصل راٹھور نے اپنی ہی برادری میں صدارت کااعلان کرکے ہزاروں جیالوں کے حقوق پرشب خون مارا ہے جس پر کارکنان وعہدیداران پاکستان پیپلزپارٹی ضلع حویلی نے طارق سعید سے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر اسی طرح ڈرائینگ روم کے اندربیٹھ کر پیپلزپارٹی کی تنظیم سازی کرنی ہے تو پھر ہماراایسی کسی بھی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ‘ خواجہ طارق سعید نے کہاکہ پیپلزپارٹی وزیرموصوف کے ڈرائینگ روم میں لگی ہوئی کوئی تصویرنہیں جسے وہ جب چاہیں جہاں چاہیں نصب کردیں ہم ایسی کسی تنظیم کو تسلیم نہیں کرتے اورجلد ہی ورکر کنونشن بلاکرآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ‘ ڈسٹرکٹ حویلی میں پاکستان پیپلزپارٹی واضح دوحصوں میں تقسیم ہوچکی ہے اب دیکھنایہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتاہے ‘ خواجہ طارق سعید ایڈووکیٹ نہایت ہی ٹھنڈے مزاج کے انسان ہیں مگر جب میڈیا نے اس حوالہ سے اُن سے گفتگو کی توانہوں نے سخت الفاظ سے ایسی کسی تنظیم کو تسلیم کرنے سے انکارکیا انہوں نے کہاکہ کسی بھی شخص کو سیاسی داؤ لگانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ‘ پیپلزپارٹی کی بنیاد ہمارے آباؤ اجداد نے رکھی تھی ‘ عوام کی خدمت اورعلاقے کی تعمیروترقی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا ۔

متعلقہ عنوان :