انصار برنی کا تیونس کے وزیر اعظم مہدی جمعہ سے لیبیا سے آنے والے پاکستانیوں کے لئے اپنے ملک کا بارڈر کھولنے پر اظہار تشکر

جمعہ 1 اگست 2014 19:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اگست۔2014ء) انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے چئیرمین اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے لیبیا میں جاری خانہ جنگی اور لیبیا کے ائیرپورٹس بند ہوجانے کے بعد لیبیا سے تیونس آنے والے پاکستانی اور دیگر غیر ملکیوں کے لئے اپنے ملک کا بارڈر کھول دینے پر تیونس کی حکومت اور بالخصوص وزیر اعظم مہدی جمعہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

انصار برنی نے کہا کہ اس سلسلہ میں انصار برنی ٹرسٹ نے تیونس کی حکومت کو خط بھی لکھا تھا۔اقوام متحدہ کے سابق مشیر خاص برائے انسانی حقوق انصار برنی نے تیونس میں پاکستان کے سفیر مشتاق علی شاہ اور لیبیا میں پاکستان کے سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جاوید ضیاء کا بھی تیونس کے بارڈر پر پاکستانیوں کو ویزہ کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

انصار برنی نے کہا کہ تیونس کے بارڈر کے راستہ پاکستان آنے کے خواہشمند افراد فوری طور پر ٹریپولی میں پاکستان ایمبیسی سے ایگزٹ لیٹر حاصل کریں اور سات دنوں کے اندر تیونس سے پاکستان کے لئے سفر کا کنفرم ٹکٹ بھی ساتھ رکھیں تاکہ انہیں بارڈر پر ویزہ کے حصول میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔ انصار برنی نے لیبیا میں رہائش پذیر موجودہ صورتحال کے پیش نظر پھنس جانے والے تقریباُاٹھارہ ہزار سے زائد پاکستانیوں بشمول دو سے تین سالوں سے زیر حراست 175 پاکستانی قیدیوں کی صورتحال پر ایک مرتبہ پھر صدر ممنون حسین، وزیر اعظم میاں محمدنواز شریف اور وزارت خارجہ سے پاکستانیوں کی بخیریت وطن واپسی کو یقینی بنانے کی اپیل کردی ہے۔

انصار برنی ایڈووکیٹ نے ٹریپولی ائیرپورٹ بند ہوجانے اور ٹریپولی سمیت بن غازی میں پھنس جانے والے پاکستانیوں کے لئے بارڈر کھولنے اور انہیں بارڈر پر ہی ویزہ جاری کرنے لئے فوری طور پر لیبیا سے منسلک دیگر پڑوسی ممالک مصر، ٹیونس ، سوڈان، چاڈ،، الجزائر اور نائجرکی حکومتوں سے بھی رابطہ قائم کرتے ہوئے ان ممالک سے بھی انسانیت و انسانی حقوق کے نام پر اپیل کردی ہے کہ وہ لیبیا میں پھنسے اٹھارہ ہزار پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں شہریوں کے لئے اپنے بارڈر کھولتے ہوئے انہیں بارڈر پر ہی ویزے جارے کردیں تاکہ پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے شہری محفوظ راستہ اختیار کرتے ہوئے اپنے اپنے ممالک واپس جاسکیں۔

انصار برنی نے کہا کہ انصار برنی ٹرسٹ لیبیا میں پھنسے اٹھارہ ہزار کے لگ بھگ پاکستانی شہریوں کی زندگیاں بچانے اور انہیں وطن واپسی کے لئے محفوظ راستہ فراہم کرانے کے لئے مسلسل کوشاں ہے ۔ انصار برنی نے ایک مرتبہ پھر اپیل کی کہ لیبیا میں پھنسے پاکستانی اورپاکستان میں ان کے عزیزواقارب اس سلسلہ میں انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل سے 6حسن منزل، آرام باغ روڈ کراچی یا فون نمبر (021) 32623382 پر رابطہ بھی قائم کرسکتے ہیں۔

انصار برنی نے مزید کہا کہ غیر قانونی طور پر لیبیااسمگل کئے گئے 175پاکستانی بھی لیبیا کی حراستی مراکز میں دو سے تین سالوں سے زیر حراست ہیں اور ان حالات میں پاکستانی قیدیوں کی زندگیوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں جن کی فوری رہائی اور وطن واپسی کے لئے بھی انصار برنی ٹرسٹ کوشاں ہے تاکہ ان پاکستانیوں کو رہائی دلاکر فوری طور پر وطن واپس لایا جاسکے۔انسانی حقوق کے رہنما انصار برنی نے کہا کہ بن غازی میں پھنسے پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کے لئے مصر سے اپیل کی گئی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مصر بھی اپنا بارڈرکھولتے ہوئے بارڈر پر ہی ٹرانزٹ ویزہ جاری کردے تاکہ ہزاروں قیمتی زندگیاں بچائی جا سکیں۔