کراچی میں کلفٹن کے ساحل پر عید پر نہاتے ہوئے 20سے زائد افراد ڈوب کر جاں بحق ،18افراد کی لاشیں نکال کر آبائی علاقوں میں روانہ کردی گئیں،ہلاکتوں کے باعث کئی خاندانوں کی عید کی خوشیاں آنسوؤں کے سمندر میں ڈوب گئیں ،الطاف حسین کا واقعہ پر اظہار افسوس

جمعرات 31 جولائی 2014 14:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی۔2014ء) کراچی میں کلفٹن کے ساحل پر عید پر نہاتے ہوئے 20سے زائد افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جن میں سے 18افراد کی لاشیں نکال کرآبائی علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں جبکہ باقی کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں۔ہلاکتوں کے باعث کئی خاندانوں کی عید کی خوشیاں آنسوؤں کے سمندر میں ڈوب گئیں ۔گزشتہ روز کراچی کے سمندرمیں ڈوب کرکئی افرادجاں بحق ہوگئے جن میں ایک ہی خاندان کے 3 افرادبھی شامل تھے۔

رات کوسمندرمیں ڈوبنے والوں کی تلاش روک دی گئی تھی۔جمعرات کی صبح کلفٹن سی ویوپرسمندرمیں ڈوبنے والے افرادکی تلاش کاکام دوبارہ شروع ہوا تومزید6افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ اس طرح سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 18 ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سمندرمیں نہانے پردفعہ 144کی پابندی ہے۔عیدکے روزاس ناگہانی موت پرلواحقین شدت غم سے نڈھال ہیں۔

ان کاکہناہے کہ غوطہ خورہوتے تویہ دن نہ دیکھناپڑتا۔قبل ازیں سمندرمیں ڈوب کرجاں بحق ایک ہی خاندان کے3افرادکی لاشیں آبائی علاقے روانہ کی گئیں تو ہرآنکھ اشکبارتھی۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں سمندر میں ڈوبنے کے باعث ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سمندری مقامات پر حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ کراچی کے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم کا ایک ایک کارکن لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ شہریوں کی جان کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت اور انتظامیہ ساحلی مقامات پر بہتر حفاظتی اقدامات کرے تاکہ اس طرح کے افسوسناک واقعات رونما نہ ہوں۔