اسرائیلی درندوں نے غزہ میں اسکول پر بھی بم برسا دیئے، بچوں سمیت 111 فلسطینی شہید

جمعرات 31 جولائی 2014 12:54

اسرائیلی درندوں نے غزہ میں اسکول پر بھی بم برسا دیئے، بچوں سمیت 111 فلسطینی ..

غزہ سٹی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی۔2014ء) صیہونی فوج نے غزہ میں اقوام متحدہ کے کیمپ کو بھی نشانہ بنا ڈالا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 32 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کی بربریت کے دوران 111 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وحشی فوجیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے کیمپ کو بھی تباہ کردیا گیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 32 فلسطینی شہید ہوگئے۔

فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق صیہونی فوج نے بمباری میں جبلیہ کے مہاجرین کیمپ میں قائم اقوام متحدہ کے ایک اسکول کو نشانہ بنایا جس میں 10 بچوں سمیت 20 افراد شہید جب کہ متعدد زخمی ہوگئے تاہم بعد میں شہدا کی تعداد 32 تک جا پہنچی جبکہ دیگر کارروائیوں میں میں بھی کئی افراد جان سے گئے اور ایک روز کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 111 ہوگئی۔

(جاری ہے)

صیہونی درندوں نے حماس کے رہنما اور سابق وزیر اعظم اسماعیل ہانیہ کے گھر پر بھی بمباری کی تاہم گھر خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اس کے علاوہ اسرائیل نے حماس کے ترجمان ٹی وی چینل الاقصیٰ کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی طیاروں نے مقبوضہ علاقے میں بجلی فراہم کرنے والے واحد بجلی گھر پر ٹینکوں کی مدد سے گولے داغے جس کے نتیجے میں بجلی گھر کو ایندھن فراہم کرنے والا ٹینک تباہ ہوگیا اس کے علاوہ پیداواری یونٹ کے جنریٹر کو بھی نقصان پہنچا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر نے اسرائیلی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں کرکے اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے جب کہ اسرائیلی عسکری حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 8 جولائی سے شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک اس کے 56 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت کو آج 24 دن ہوگئے ہیں، صیہونی فوج کی زمینی اور فضائی بمباری کے نتیجے میں اب تک 1300 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں شدید زخمی حالت میں اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، لیکن عالمی برادری اسرائیلی بربریت کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔