کے الیکٹرک نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا، ارکان سندھ اسمبلی پیپلزپارٹی

پیر 28 جولائی 2014 16:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جولائی۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان سندھ اسمبلی امداد پتافی، فیاض بھرت اور طارق آرائیں نے کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ، زائد بلنگ اور سندھ حکومت کے خلاف کی جانے والی بیان بازی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔

عوام کو بجلی کے بلز کی ادائیگی نہ کرنے کی کال دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔ پیر کو جاری اپنے ایک بیان میں ان ارکان سندھ اسمبلی نے کہا ہے کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ، وولٹیج کی کمی بیشی اور اس کے نتیجہ میں صارفین کے لاکھوں کے برقی آلات کے خراب ہونے اور صارفین سے من مانے بلز کی وصولی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک صارفین سے اربوں روپے بٹورنے کے باوجود اپنے بوسیدہ ترسیلی نظام اور بوسیدہ ٹرانسفارمرز کو تبدیل نہیں کررہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے اور شہر کو بجلی کے بدترین بحران سے دوچار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سندھ حکومت کی اربوں روپے کی نادہندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں سے لے کر کے الیکٹرک کی تمام تنصیبات سندھ حکومت کے ماتحت اداروں کی حدود میں لگی ہوئی ہیں اور کے الیکٹرک نے اب تک اس کی مد میں ایک روپیہ بھی کرایہ ادا نہیں کیا ہے۔

ان ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں سے اربوں روہے کما رہی ہے لیکن اپنے ناکارہ اور بوسیدہ ترسیلی نظام پر کسی قسم کا کوئی خرچہ نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے اگر اپنی روش نہ بدلی اور بدمعاشی کا سلسلہ جاری رکھا تو پھر عوام کے جذبات پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں زیادہ مجبور کیا گیا تو ہم عوام کو بجلی کے بلز کی ادائیگی نہ کرنے کی کال دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔

متعلقہ عنوان :