عید کا تہوار اسلام کی اعلی و روشن اقدار کا نقیب، اخوت ومحبت کا امین اور امت مسلمہ کے دینی ومذہبی تشخص کا مظہر ہے، ممنون حسین

پیر 28 جولائی 2014 14:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جولائی۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عید کا تہوار اسلام کی اعلی اور روشن اقدار کا نقیب، اخوت ومحبت کا امین اور امت مسلمہ کے دینی ومذہبی تشخص کا مظہر ہے، عید کی مبارک گھڑی کا مقصد لوگوں کے درمیان باہمی محبت وتعلقات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا اور خوشگوار بنانا ہے، ہمیں دعا کرنی چاہئے کہ اللہ پاک ہمارے ملک کو دہشت گردی و فرقہ پرستی کی لعنت سے پاک فرمائے اور ہمارے ملک کو امن ، ترقی و خوشحالی کی نعمت سے مالا مال فرمائے،ہمیں منفی سوچ رکھنے والی قوتوں کی سازشوں اور کارروائیوں سے بچنا ہوگا اور حکومت کی اس سلسلہ میں شروع کردہ انسدادی کوششوں میں مکمل تعاون کرنا ہوگا تاکہ وطن میں امن و امان کی فضا پیدا ہوسکے ،اس پرمسرت موقع پر ہمیں شمالی وزیرستان کے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ ساتھ وطن عزیز کیلئے جانیں قربان کرنیوالے پاک فوج کے شہداء کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔

(جاری ہے)

عید کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ عید الفطر کی اس مبارک گھڑی کا مقصد لوگوں کے درمیان باہمی محبت و تعلقات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا اور خوشگوار بنانا ہے ۔ آج کے اس مبارک موقع پر ہر شخص کو یہ اہتمام کرنا چاہیے کہ نادار اورمستحقین افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کرے ۔ یہ دن ہمیں اس طرح منانا چاہیے کہ اس کے ذریعہ ہمارے درمیان باہمی محبت و ایثار پر مبنی تعلقات میں اضافہ ہو کیونکہ سچی عید وہی ہے جو ساری انسانیت کے لئے عید یعنی خوشی کا باعث بن جائے ۔

انہوں نے کہا کہ عید کی ان خوشیوں میں اپنے شمالی وزیرستان کے اُن بہن بھائیوں کو بھی شامل کرنا چاہئے جو وطن عزیز کی سلامتی اور ہمارے روشن مستقبل کی خاطر بے گھر ہوئے ہیں ۔ آج کے دن ہمیں اپنے ان جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کے خاندانوں سے اظہارِیکجہتی کرنا چاہئے جنہوں نے وطنِ عزیز کی سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔

انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے مبارک دن کے موقع پر میں عالم اسلام اور تمام پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ تمام اہلِ وطن کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور دنیاوی واُخروی خوشیوں سے نوازے۔انہوں نے کہا کہ عید الفطر ملتِ اسلامیہ کا عالمی تہوار ہے ۔ یہ تہوار اسلام کی اعلیٰ اور روشن اقدار کا نقیب ، اُخوت و محبت کا امین اور اُمتِ مسلمہ کے دینی و مذہبی تشخص کا مظہر ہے ۔

یہ دن اپنے اندر ہمدردی ، ایثار اور دردِ دل سموئے ہوئے ہے ۔ یہ دن حقیقت میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا دن بھی ہے ۔ اس دن ہمیں بالعموم پوری ملتِ اسلامیہ کے لئے اور بالخصوص پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے دُعا کرنی چاہیے کہ رب العزت ہمارے ملک کو دہشت گردی و فرقہ پرستی کی لعنت سے پاک فرمائے اور ہمارے ملک کو امن ، ترقی و خوشحالی کی نعمت سے مالا مال فرمائے ۔

ہمیں منفی سوچ رکھنے والی قوتوں کی سازشوں اور کارروائیوں سے بچنا ہوگا اور حکومت کی اس سلسلہ میں شروع کردہ انسدادی کوششوں میں مکمل تعاون کرنا ہوگا تاکہ وطن میں امن و امان کی فضا پیدا ہوسکے ۔ حقیقت یہ ہے کہ عید الفطر کی اس مبارک گھڑی کا مقصد لوگوں کے درمیان باہمی محبت و تعلقات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا اور خوشگوار بنانا ہے ۔ آج کے اس مبارک موقع پر ہر شخص کو یہ اہتمام کرنا چاہیے کہ نادار اورمستحقین افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کرے ۔

یہ دن ہمیں اس طرح منانا چاہیے کہ اس کے ذریعہ ہمارے درمیان باہمی محبت و ایثار پر مبنی تعلقات میں اضافہ ہو کیونکہ سچی عید وہی ہے جو ساری انسانیت کے لئے عید یعنی خوشی کا باعث بن جائے ۔ آئیے ! عید کی ان خوشیوں میں اپنے شمالی وزیرستان کے اُن بہن بھائیوں کو بھی شامل کریں جو وطن عزیز کی سلامتی اور ہمارے روشن مستقبل کی خاطر بے گھر ہوئے ہیں ۔

آئیے! آج کے دن ہم اپنے ان جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کریں اور اُن کے خاندانوں سے اظہارِیکجہتی کریں جنہوں نے وطنِ عزیز کی سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔میری اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ ہمیں اسلام کی ابدی و سچی تعلیمات پر عمل پیرا فرمائے اور وطن عزیز کو امن و ترقی کا مثالی گہوارہ بنائے اور پاکستان کی سرزمین کو ہر طرح کی دہشت گردی سے پاک فرمائے ۔ اللہ رب العزت ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین ۔

متعلقہ عنوان :