غزہ، حماس کی طرف سے 24 گھنٹوں کے لیے فائر بندی کا اعلان،اقوام متحدہ کی مداخلت پر اور عید الفطر کی مناسبت سے فائر بندی کی یہ عارضی ڈیل قبول کی گئی ہے،ترجمان حماس

اتوار 27 جولائی 2014 00:14

غزہ، حماس کی طرف سے 24 گھنٹوں کے لیے فائر بندی کا اعلان،اقوام متحدہ کی ..

غزہ سٹی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جولائی۔2014ء) حماس نے24 گھنٹے کی فائر بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ قبل ازیں حماس نے عارضی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کی طرف تازہ راکٹ حملے کیے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے بھی اپنی کارروائی بحال کر دی تھی۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق تازہ ترین پیش رفت کے مطابق حماس نے غزہ پٹی میں چوبیس گھنٹے کی فائر بندی کا اعلان کر دیا ہے۔

مقامی وقت کے مطابق دن دو بجے سے اس ڈیل پر عملدرآمد شروع ہو گیا ۔برطانوی نیوز ایجنسی نے حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کی مداخلت پر اور عید الفطر کی مناسبت سے فائر بندی کی یہ عارضی ڈیل قبول کی گئی ہے۔قبل ازیں اسرائیلی فوج کی طرف سے اتوار ستائیس جولائی کو ہی جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ”غزہ کے شہریوں کی فلاح کے لیے انسانی بنیادوں پر فائر بندی کے دورانیے میں حماس کی طرف سے مسلسل راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز اب اپنی فضائی، بحری اور زمینی کارروائی بحال کر دیں گی۔

(جاری ہے)

“ فوجی بیان میں شہریوں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ تصادم کی زد میں آنے والے علاقوں سے دور رہیں۔دریں اثناء غزہ پٹی کا کنٹرول سنبھالنے والی فلسطینی تنظیم حماس کے مسلح دھڑے قسام بریگیڈ نے بتایا ہے کہ اس کے طرف سے اسرائیل کے جنوبی شہر اشدود کی جانب پانچ گریڈ میزائل داغے گئے جبکہ تل ابیب کی طرف بھی ایک M75 راکٹ فائر کیا گیا۔ ایک اور اسلامی جہادی تحریک کے مسلح دھڑے قدس بریگیڈ نے بھی اسرائیل کی طرف راکٹ حملے کرنے کا دعوی کیا ہے۔

اتوار کی صبح جنوبی و وسطی اسرائیلی شہروں میں انتباہی سائرنوں کی آوازیں گونجتی رہیں تاہم عینی شاہدین کے بقول کوئی شہری زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔ اسرائیلی دفاعی نظام آئرن ڈوم نے دو راکٹوں کو مار گرایا جبکہ دیگر تمام غیرگنجان آباد علاقوں میں گرے۔ہفتے کے روز اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے عارضی فائر بندی کی مدت میں توسیع کر کے اسے چوبیس گھنٹوں تک کے لیے کارآمد بنانے پر اتفاق کر لیا تھا اور اسے مقامی وقت کے مطابق آج رات بارہ بجے جبکہ عالمی وقت کے مطابق آج رات نو بجے تک فعال رہنا تھا۔

حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری کے بقول جنگ بندی اس لیے ناقابل فبول تھی کیونکہ اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں سرنگیں ڈھونڈنے اور انہیں تباہ کرنے کا عمل جاری رکھا اور متعدد علاقوں میں لوگوں کو اپنے گھروں کی طرف نہیں جانے دیا۔تقریباً تین ہفتوں سے جاری اس مسلح تنازعے میں اب تک 1,049 فلسطینی شہید جبکہ چھ ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک شدگان اور زخمی ہونے والوں میں بھاری اکثریت شہریوں کی ہے۔ سترہ جولائی سے اسرائیلی زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے بھی43 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :