اپنی حدود میں کسی غیرہندو کو نہیں آنے دیں گے ،چھتیس گڑھ کے دواضلاع کی پنچایتوں کا متفقہ فیصلہ، دوگرجا گھروں پرمتعصب ہندوؤں کے حملے ،شہر کو مکمل طور پر سبزی خور قرار دینے کی قرار داد کو نافذ کی جائیگی،ریاستی حکومت

ہفتہ 26 جولائی 2014 21:24

اپنی حدود میں کسی غیرہندو کو نہیں آنے دیں گے ،چھتیس گڑھ کے دواضلاع کی ..

رائے پور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جولائی۔2014ء) چھتیس گڑھ ریاست کے دو اضلاع میں تقریباً 50 پنچایتوں نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی دیہی حدود میں کسی غیر ہندو مشنری، مبلغ یا مذہبی رہنماکو نہیں داخل ہونے دیں گی۔یہی نہیں بعض پنچایتوں نے عیسائیوں کے لیے سرکاری راشن کی دکانوں سے خریداری پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔بھارتی میڈیاکے مطابق یہ اقدام ان پنچایتوں نے اس وقت اٹھائے جب کچھ عرصے قبل بعض ہندو تہواروں کے لیے مقامی عیسائیوں نے چندہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

گذشتہ پندرہ دنوں میں اترپردیش کے مشرقی شہر جونپور اور مغربی شہر بلند شہر میں عیسائیوں کے دوگرجا گھروں پر ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے حملے کیے ۔ ان حملوں میں گرجا کے پادری اور دعائیہ تقریب میں شامل لوگوں کو بری طرح مارا پیٹا گیا۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ہی یسوع مسیح اور حضرت مریم کے مجسموں کو بھی توڑا گیا اور مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کی گئی۔گجرات کے ایک شہر پالیٹانا کی میونسپلٹی نے گوشت خوروں کی اکثریت ہونے کے باوجود پورے شہر کو سبزی خور بنانے کی قرارداد منظور کی ہے۔ بعض مقامی لوگ پالیٹانا کی حدود میں گوشت کے فروخت اور کھانے کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ریاستی حکومت نے یقین دلایا ہے کہ وہ شہر کو مکمل طور پر سبزی خور قرار دینے کی قرار داد کو نافذ کرے گی۔