برساتی نالوں کی صورتحال خراب ہے زیادہ بارشیں ہوئیں تو مسائل پیدا ہوسکتے ہیں،چیف سیکرٹری سندھ

ہفتہ 26 جولائی 2014 20:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جولائی۔2014ء) چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ نے کہا ہے کہ برساتی نالوں کی صورتحال خراب ہے زیادہ بارشیں ہوئیں تو مسائل پیدا ہوسکتے ہیں حکومت نے اس کا نوٹس لیا ہے بلدیاتی اداروں کو 15 دن کا وقت دیا جاتا ہے جس کے بعد وہ پھر شہر کا دورہ کریں گے تسلی بخش کام نہ ہوا تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ضلع جنوبی کے بلدیاتی نالوں کی صفائی کا معائنہ کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی، ڈپٹی کمشنر جنوبی مصطفی جمال قاضی، ایڈمنسٹریٹر ڈی ایم سی جنوبی افضل زیدی ، سینئرڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز نیاز احمد سومرو، ڈی ایم سیز، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کا متعلقہ عملہ بھی موجود تھا، چیف سیکریٹری سندھ نے اس موقع پر کہا کہ برساتی نالوں کی صفائی پر کئی ماہ سے کام جاری ہے مگر اس پر خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے حکومت نے اس کا نوٹس لیا ہے اور متعلقہ اداروں کو تنبیہ کی ہے کہ بلدیاتی ادارے کے ایم سی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور ڈپٹی کمشنرز سمیت تمام ادارے نالوں کی صفائی کے لئے مشترکہ کوشش کریں جو بھی وسائل موجود ہیں ان کو استعمال میں لاتے ہوئے اس کام کو دوسرے کاموں پر ترجیح دیں اگر ان اداروں کو مزید وسائل کی ضرورت ہوگی تو مہیا کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ ندی نالوں میں کچرا نہ ڈالیں اس سے انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ شہر کو صاف ستھرا رہنا شہریوں کا حق ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کام کو اچھے طریقے سے انجام دیں یہ کام محکمہ بلدیات کی کوششوں سے انجام دیا جا رہا ہے تاہم ایسا محسوس ہورہا ہے کہ یہ کام ان کے بس میں بھی نہیں رہا انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ایک سائنس ہے اور دنیا کے بڑے شہروں میں اس کو سائنسی طریقوں سے اٹھایا جارہا ہے مگر ہمارے ہاں پرانا روایتی نظام چل رہا ہے جس سے ان مسائل کا حل ممکن نہیں لہٰذا حکومت سندھ نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو سائنسی بنیادوں پر آرگنائز کرنے کے لئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ قائم کیا ہے جو اسی مالی سال کے دوران کام کرنا شروع کردے گا اور اس سے مثبت تبدیلیاں آئیں گی انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز اپنے طور پر نالوں سے کچرا نکال رہے ہیں اور شہری نالوں میں کچرا ڈال رہے ہیں یہ عمل چلتا رہا تو مسائل میں اضافہ ہی ہوتا ہے شہری بہترین شہری ہونے کا ثبوت دیں اور نالوں میں کچرا نہ ڈالیں اس سے انسانی جانوں کو خطرہ ہے تاہم حکومت اس کو بہتر کرے گی اس وجہ سے آج ہم ان نالوں کو دیکھنے نکلے ہیں کیونکہ یہ شہر کا ایک بڑا مسئلہ ہے اس کے حل کے لئے ایک مربوط اور ماڈرن نظام بنانا چاہتے ہیں جس پر کام شروع ہوچکا ہے اور توقع ہے کہ شہر میں جلد بہتری آئے گی، انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانا مقامی حکومت کی ذمہ داری ہے اور ان ہی کی رہے گی اور ان کو جو بھی وسائل درکار ہوں گے حکومت مہیا کریگی۔

متعلقہ عنوان :