اسلام آباد کو 3ماہ کے عرصے کیلئے فوج کے حوالے کرنا نہایت غیر مناسب اقدام ہے،سینیٹر رضا ربانی ، آرٹیکل 245 کا اطلاق جس علاقے میں ہوگا وہاں پر ہائی کورٹ کے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت اختیارات معطل ہو جائیں گے،رہنما پیپلزپارٹی

ہفتہ 26 جولائی 2014 19:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جولائی۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آرٹیکل 245کے تحت اسلام آباد کو 3ماہ کے عرصے کیلئے فوج کے حوالے کرنا ایک نہایت ہی غیر مناسب اقدام ہے۔ جس کی پیپلز پارٹی کبھی بھی حمایت نہیں کر سکتی ، پاکستان پیپلز پارٹی میڈیا سیل سے جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 245 کا اطلاق جس علاقے میں ہوگا وہاں پر ہائی کورٹ کے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت اختیارات معطل ہو جائیں گے،اسلام آباد کے شہریوں کے بنیادی حقوق بھی سلب ہونگے۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ پہلی اگست 2014سے لے کر تین ماہ کیلئے اسلام آباد کی حدود کے اندر بنیادی انسانی حقوق جوکہ آئین کے تحت ہر شہری کو حاصل ہیں ان کونافذکرنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہوگا اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ آگے چل کر حکومت اس علاقے میں خصوصی فوجی عدالتیں بھی قائم کر دے ،انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے آرٹیکل245 کے استعمال سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اسلام آباد کی سول انتظامیہ جووزارت داخلہ کے ماتحت ہے مکمل طور پر لاء اینڈ آرڈر کوقائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، پاکستان کے شہری وزیر داخلہ کو ان کے وہ بیانات یاد دلوانا چاہتے ہیں، جن میں انہوں نے بلند و بانگ دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آبادمحفوظ ترین سٹی ہے وہ ان سے یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ رپیڈ رسپارنس فورس جس کا انہوں نے دعویٰ کیا تھا وہ کہاں ہے اور اب کیوں فوج کو رپیڈ رسپارنس فورس کا کام کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ پی پی او جیسے سخت قانون کی موجودگی میں حکومت نے آرٹیکل 245کا سہارا لیا اگر یہ ہی کرنا تھا تو پھر پی پی او کوپارلیمنٹ سے پاس کروانے کی کیا ضرورت تھی۔ حکومت کو ابھی بھی چاہیے کہ وہ تاریخی پس منظر میں آرٹیکل 245 کے اطلاق کا جائزہ لے اور ابھی بھی اس نوٹیفکیشن کو جاری نہ کرے کیونکہ تاریخی طور پر اس کا تجربہ تلخ ہے۔

متعلقہ عنوان :