سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف دائر درخواست پر 28 اگست تک دلائل طلب کرلئے

جمعہ 25 جولائی 2014 17:33

کراچی ( ‘اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی۔2014ء ) سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف دائر درخواست پر 28 اگست تک دلائل طلب کرلیے ۔ کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر اور جسٹس شفیع صدیقی پر مشتمل بینچ نے سماعت کی ۔ سماعت کے دوران درخواست رانا فیض الحسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کینیڈین شہری ہیں اور کینیڈا سے وفا داری کا حلف لے چکے ہیں ۔

آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی دوسرے ملک کی شہریت رکھنے والا پاکستان میں کسی پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا جبکہ طاہر القادری کے اشتعال انگیز بیانات ملک کو انارکی کی طرف دھکیلنے کے مترادف ہیں ۔ طاہر القادری لوگوں کی جان سے کھیل کر ملک میں 35 صوبوں کے قیام کی بات کر رہے ہیں اور وہ خود کئی بار اپنے خطاب میں کہہ چکے ہیں کہ دو چار ہزار افراد کی جان کا نذرانہ دے کر ملک میں انقلاب لانا کوئی قباہت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گذار نے دلائل میں کہا کہ 2004ء کے انتخابات میں طاہر القادری کے کل اثاثوں کی قیمت 99 لاکھ تھی اب 5 کروڑ روپے کی لینڈ کروزر گاڑیاں خریدی ہیں اور دوسری جانب اربوں روپے خرچ کرکے سیاسی سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں ، جس سے ملک میں انتشار کی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ہے اور جس سے ملک میں ایک بار پھر جمہوریت ڈی ریل ہونے کا خطرہ پید اہو رہا ہے ۔

درخواست گذار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ طاہر القادری کے اثاثوں کا جائزہ لینے کے لیے نیب کو مقرر کیا جائے اور منفی سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے وفاقی حکومت کو متحرک کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طاہر القادری کی سرگرمیوں کے حوالے سے عدالت کو موثر دلائل دیئے جائیں ۔ کیس کی سماعت 28 اگست تک ملتوی کردی گئی ۔