جماعة الدعوة کے مرکزی قائدین عید متاثرین کے ساتھ گزاریں گے

جمعرات 24 جولائی 2014 18:58

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) عید الفطر کے موقع پر جماعة الدعوة کے مرکزی قائدین عید متاثرین وزیر ستان کے ساتھ گزاریں گے۔ عید کے دن ایک لاکھ متاثرین وزیرستان کیلئے خصوصی دستر خواں لگائے جائیں گے ۔ متاثرین وزیرستان کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کئے جماعة الدعوة کی طرف سے چھ ٹرکوں پر مشتمل عید پیکج بنوں مرکزی کیمپ پہنچ گیا۔

ایک کروڑ بیالیس لاکھ روپے کے عید پیکج میں بچوں کیلئے کھلونے، عورتوں کیلئے چوڑیا ں، مہندی،بزرگوں کیلئے پگڑ ی،جائے نماز،سلے سلائے کپڑے شامل ہیں۔ جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے تحت20ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جا چکا ہے اور عید سے قبل مزید 5ہزارخاندانوں میں راشن تقسیم کیا جائے گا۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی میڈیکل ٹیموں نے 15ہزار سے زائد مریضوں کا علاج معالجہ کیا اور لاکھوں روپے ی ادویات تقسیم کیں۔

(جاری ہے)

جماعة الدعوة کے تحت بنوں لاری اڈہ سمیت مختلف مقامات پر سحری و افطاری کے لئے دسترخوان بھی لگائے گئے ہیں جہاں ہزاروں متاثرین سحری و افطاری کرتے ہیں۔بنوں میں جماعة الدعوة کے مرکزی ریلیف کیمپ کے انچارج عبداللہ شمس اور ڈاکٹر احسان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین وزیرستان جو آپریشن کی وجہ سے اپنا گھر چھوڑ کر آئے ہیں انہیں عید کی خوشیوں میں شریک کیا جائے گا تا کہ انہیں یہ احساس نہ ہو کہ وہ بے گھر ہیں۔

عید کے موقع پر 30ہزار نئے کپڑوں کے جوڑے تقسیم کئے جائیں گے۔ بچوں کیلئے کھلونے، عورتوں کیلئے چوڑیا ں، مہندی،بزرگوں کیلئے پگڑ ی،جائے نماز،سلے سلائے کپڑے دئیے جائیں گے۔ایک لاکھ متاثرین کے لئے عید کے روز دسترخوان لگایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے لوگ اسلام پسند اورمحب وطن ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں متاثرین ڈیرہ اسماعیل خان،بنوں، کرک اور کوہاٹ میں نقل مکانی کرکے آئے ہوئے ہیں۔

خوش آئند بات یہ ہے کہ ان شہروں کہ لوگوں نے متاثرین کیلئے اپنے گھروں کے دروازے کھول دئیے ہیں۔ جیسے مدینہ منورہ میں انصارنے مہاجرین کے لئے اپنے گھروں کے دروازے کھول دیئے تھے۔انہوں نے کہا کہ متاثرین وزیرستان کی عید کے بعد جلد واپسی ہو جائے گی۔وزیر ستان کے مسئلہ کو پاکستان کا اندرونی مسئلہ مت سمجھیں بلکہ اس میں بہت ساری بیرونی سازشیں بھی شامل ہیں۔

اس میں بنیادی کرداربیرونی قوتیں ادا کررہی ہیں۔وہ پاکستان کو سزا دینے کیلئے یہ سب سازشیں کررہی ہے۔ امت مسلمہ اس وقت شدید نوعیت کے فتنوں کا شکار ہے۔مسلمانوں کے آپس کے لڑائی جھگڑوں اور قتل و غارت سے ہمیشہ اسلام دشمن قوتوں نے فائدے اٹھائے اور مسلم ملکوں و معاشروں میں ان کی مداخلت کے راستے ہموار ہوئے ہیں۔ ان حالات میں قرآن و سنت سے رہنمائی لے کر اپنے عقیدے و ایمان کی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :