وفاقی حکومت کا 68 ویں یوم آزادی کے موقع پر 30 روزہ تقریبات آزادی منانے کا اعلان

جمعرات 24 جولائی 2014 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) وفاقی حکومت نے 68 ویں یوم آزادی کے موقع پر 30 روزہ تقریبات آزادی منانے کا اعلان کیا ہے جس کے دوران 13 اور 14 اگست کی درمیان شب کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے فوجی پریڈ اور فلائنگ پاس ہو گا جبکہ 14 اگست کو پرچم کشائی کی تقریب ایوان صدر یا کنونشن سنٹر میں منعقد کی جائیگی ۔ 11 اگست سے آزادی ٹرین پشاور سے شروع ہو گی جو ملک کے مختلف شہروں سے ہوتے ہوئے چار کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے 11 ستمبر کو کراچی کو پہنچے گی۔

تمام تقریبات میں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو ان تقریبات آزادی میں مدعو کیا جائیگا ۔ اس بات کا اعلان جمعرات کو وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیر مملکت جام کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری اطلاعات محمد اعظم اور پی آئی او راؤ تحسین بھی موجود تھے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ایک عظیم مملکت ہے اس مملکت کو مستحکم اور عظیم تر بنانا ہر پاکستانی کی منزل اور آرزو ہے ۔

67 سالوں میں بطور قوم ہم نے بہت کچھ کھویا اور بہت کچھ پایا ہے پاکستانی قوم ہر مشکل کے سامنہ سینہ سپر رہی ، ملک میں آزاد عدلیہ ہے جو فیصلہ کرتے وقت حکومت کے دباؤ تسلیم نہیں کرتی آزاد میڈیا ہے جس نے چار مرتبہ آمریت کو اکھاڑنے اور ووٹ کے ذریعے تبدیلی کی حمایت کی پاکستانی قوم نے جنگوں طوفانوں اور دیگر مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا طویل عرصے سے دہشتگردی کا آسیب پاکستان پر چھایا ہوا ہے حکومت اور قوم دہشتگردی کے اس آفریت کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پر عزم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 68 ویں یوم آزادی کے موقع پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 30 روزہ تقریبات آزادی منعقد کی جائیں گی جس میں ہر شعبہ زندگی کے لوگوں کو شامل کیاجائیگا ۔ پاکستان کے اندر اور باہر تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا ان تقریبات کا آغاز جمعہ یکم اگست کو ہو گا مساجد میں علماء کرام ، تحریک آزادی کی قربانیوں کو اجاگر کریں گے اور یکم اگست کو ملک بھر میں قومی پرچم لہرانے کی تقریبات کا آغاز کیا جائیگا ارکان کابینہ ، ارکان پارلیمنٹ اور دیگر اپنے سینوں پر قومی پرچم کا بیج لگائیں گے ۔

وفاقی وزیر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی بسوں ، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، رکشوں، گھروں، دکانوں پر قومی پرچم لہرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ارکان پارلیمنٹ پاک فوج ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداء کے مزاروں پر چادریں چڑھائیں گے ، 11 اگست کو پشاور سے آزادی ٹرین کا آغاز ہو گا جو 4000 کلو میٹر کا سفر طے کرے گی اس میں چاروں صوبوں، فاٹا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت سب کی نمائندگی ہو گی یہ ٹرین 11 ستمبر کو کراچی پہنچے گی۔

اس ٹرین میں چار بوگیاں ہونگی دو بوگیاں آئی ایس پی آر کی ایک وزارت اطلاعات کی اور ایک وزارت ریلوے کی ہو گی۔ اس ٹرین پر قومی ثقافت کو اجاگر کیا جائیگا تقریبات کا اہم حصہ ملک بھر میں سپورٹس فیسٹول ہیں ۔ کبڈی ، ہاکی، کرکٹ اور دیگر کھیلوں کے بین الصوبائی اور ضلعی سطح پر مقابلے ہونگے ینگ لیڈرز کانفرنس منعقد کی جائیگی جس کی ذمہ داری وفاقی وزیر احسن اقبال کو سونپی گئی ہے ۔

اقلیتوں کو بھی تقریبات آزادی میں بھر پور نمائندگی حاصل ہو گی اور وہ بھی مختلف پروگرام منعقد کریں گے جن میں وفاق وزراء ، ارکان پارلیمنٹ شرکت کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے فوجی پریڈ اور فلائنگ پاس ہو گا جبکہ 14 اگست کے دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہو گا اور پرچم کشائی کی تقریب کنونشن سنٹر یا ایوان صدر میں منعقد کی جائیگی اس کا حتمی اعلان اگلے چند روز میں کر دینگے ۔

انہوں نے کہا کہ مختلف شہروں میں آزادی واک منعقد کرائیں گے جن میں تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائیگا ۔ 14 اگست کو ملٹری بینڈ اور پولیس بینڈ مختلف پارکس میں موجود ہونگے وہاں پر ملی نغمے اور قومی ترانے بھی گائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی تقریبات آزادی کو آرگنائز کر رہی ہے جس میں وزیر اطلاعات پرویز رشید ، وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی اور دیگر وزراء شامل ہیں۔

عمران خان کے آزادی مارچ سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج کے دن میں کوئی اختلافی بات نہیں کرونگا آزادی تقریبات پوری قوم کی ہیں اور 13 اور 14 اگست کو ہونیوالی تقریبات میں تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائیگا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرچم کشائی 14 اگست کی صبح ہو گی پرچم کشائی 13 اگست کی رات کو ہونے کا تاثر بالکل غلط ہے کیونکہ قومی پرچم لہرانے کے حوالے سے واضح احکامات موجود ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ 13 اگست کو پارلیمنٹ کے سامنے ہونیوالی تقریب میں وزارت دفاع نے ملی نغموں کا پروگرام بھی ترتیب دیا ہے ۔ عمران خان نے آزادی مارچ کی وجہ سے تقریبات میں خلل پڑنے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ 13 اگست کی رات یا 14 اگست کی صبح کو کوئی دقت نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ تقریبات آزادی میں غیر ملکی سفارتکاروں کو بھی مدعو کیا جائیگا اور انہیں آزادی ٹرین کا بھی وزٹ کروایا جائیگا آزادی ٹرین میں لوگ ورثہ ، پی این سی اے نے پپٹ شو اور دیگر دلچسپیوں کا بھی اہتمام کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پرچم کو سر بلند رکھنا ہماری ذمہ داری ہے اور آئین میں یہ بہت واضع ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزادی ٹرین کوئٹہ سمیت چاروں صوبوں میں جائیگی ۔ آزادی ٹرین کیلئے ہم سپانسر شپ لے رہے ہیں جبکہ ہماری کوشش ہے کہ دیگر تقریبات میں بھی کارپوریٹ سیکٹر کو آگے لایا جائے جو ان تقریبات پر خرچہ کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 13 اور 14 اگست کو ہونیوالی تقریبات میں داخلہ بذریعہ دعوتی کارڈ ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :