حکومت صحافی فیض اللہ کی رہائی کیلئے افغانستان سے باضابطہ درخواست کرسکتی ہے ، پرویز رشید

جمعرات 24 جولائی 2014 16:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی۔2014ء) وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو حکومت پاکستان نجی ٹی وی کے افغانستان میں قید صحافی کی رہائی کیلئے افغانستان سے باضابطہ درخواست کرسکتی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد میں صحافی فیض اللہ خان کی اہلیہ کیساتھ پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے صدر حامد کرزئی سے پاکستانی صحافی کی رہائی کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کی اپیل کی ۔

انہوں نے کہا کہ فیض اللہ خان کیخلاف پہلے لگائے گئے سنگین الزامات واپس لئے گئے ہیں اور ان کیخلاف لگائے گئے موجودہ الزامات کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ افغان صدر پاکستانی صحافی کو دی گئی سزا کالعدم قرار دے سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اے آر وائی سے تعلق رکھنے والے صحافی کو افغانستان میں بغیر سفری دستاویزات کے داخل ہونے پر ایک افغان عدالت نے چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

فیض اللہ خان کے وکیل نے سزا کیخلاف افغانستان کی ایک ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی ہے ، کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان اختر منیب کے مطابق جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے نے سزا کیخلاف اپیل کیلئے وکیل کی خدمات لی ہیں اور انہیں جمعرات کو 1500 ڈالر کی پیشگی فیس بھی ادا کی گئی ہے۔ قونصل جنرل نے جلال آباد میں مقامی صحافیوں سے بھی رابطہ کیا ہے اور کیس کے سلسلے میں ان کی مدد مانگی ہے ، وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستانیوں کی خواہش ہے کہ صحافی فیض اللہ خان کو عید سے پہلے رہا کیا جائے تاکہ وہ عید اپنے اہل خانہ کیساتھ منا سکیں، انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اور وزارت اطلاعات صحافی کے کیس کے سلسلے میں ہر قسم کی مدد فراہم کررہے ہیں۔

فیض اللہ خان کی اہلیہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی اور افغانستان کے چیف جسٹس سے اپنے شوہر کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کی اپیل کی ، انہوں نے اپنے شوہر کا کیس اٹھانے پر صحافی تنظیموں اور صحافی برادری کا شکریہ ادا کیا ۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ صحافی برادری کی جانب سے افغان حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ فیض اللہ خان کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر دیکھیں اور انہیں اپنے اہل خانہ کیساتھ عید منانے کا موقع دیں۔

متعلقہ عنوان :