سینٹ میں انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی راہ میں ایک اوررکاوٹ، کمیٹی میں سینٹ کی نمائندگی 11ارکان کی ہوگی ،مگر 12پارلیمانی جماعتیں ہیں ،حکومت کی جانب سے دیئے گئے ناموں میں بلوچستان سے حکومتی اتحادی جماعتوں پختونخواہ مل عوامی پارٹی اورنیشنل پارٹی کی نمائندگی نہیں، رضاربانی نے قائدحزب اختلاف سینٹ اعتزازاحسن کو خط لکھ کراپوزیشن کی دیگرجماعتوں کے نام بھی مانگ لئے ،ذرائع

بدھ 23 جولائی 2014 23:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) سینٹ میں انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی راہ میں ایک اوررکاوٹ کھڑی ہوگئی،انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں سینٹ کی نمائندگی 11ارکان کی ہوگی ،مگرسینٹ میں 12پارلیمانی جماعتیں ہیں ،حکومت کی جانب سے دیئے گئے ناموں میں بلوچستان سے حکومتی اتحادی جماعتوں پختونخواہ مل عوامی پارٹی اورنیشنل پارٹی کی نمائندگی نہیں ،سینیٹررضاربانی نے قائدحزب اختلاف سینٹ اعتزازاحسن کو خط لکھ کراپوزیشن کی دیگرجماعتوں کے نام بھی مانگ لئے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے نوٹیفکیشن کی راہ میں ایک اوررکاوٹ کھڑی ہوگئی ہے اوروہ رکاوٹ یہ ہے کہ سینٹ میں بارہ پارلیمانی جماعتیں ہیں جبکہ سینٹ کی کمیٹی میں نمائندگی گیارہ ارکان کی ہے ،سینٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ ن ،عوامی نیشنل پارٹی ،ایم کیوایم ،جے یوآئی (ف)،مسلم لیگ ق،بی این پی عوامی ،نیشنل پارٹی ،پختونخواہ ملی عوامی پارٹی ،فاٹاکے آزادگروپ اوربلوچستان سے آزادسینیٹرزشامل ہیں ۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے سینیٹرزاسحاق ڈار،رفیق رجوانہ ،ہلال الرحمن اورسینیٹرزطلحہ محمودکے نام دیئے گئے ۔حکومت کی جانب سے دیئے گئے ناموں میں نیشنل پارٹی اورپختونخواہ ملی عوامی پارٹی کی نمائندگی نہیں ہے ۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی سینیٹرزاعتزازاحسن ،رضاربانی ،فاروق ایچ نائیک،حاجی عدیل ،سینیٹرمیراسراراللہ زہری۔کرنل طاہرمشہدی جبکہ مسلم لیگ ق کے ایک رکن کانام ہوگا،حکومت کواصلاحاتی کمیٹی میں اپنے اتحادیوں کونمائندگی نہ دینے پرانہیں اعتمادمیں بھی لیناپڑیگا۔ذرائع کے مطابق سینیٹررضاربانی نے قائدحزب اختلاف سینٹ اعتزازاحسن کو خط لکھ کراپوزیشن کی دیگرجماعتوں کے نام بھی مانگ لئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :