بروکلین نیو یارک میں عرب اور پاکستانی آبادی والے علاقوں میں یہودی نوجوانو ں کی جانب سے مساجد کی بے حرمتی اور حملوں پر تشویش دوڑ گئی، منتخب عوامی نمائندوں اور یہودی مذہبی رہنماؤں کی بوروقت مداخلت سے حالات پر قابو پالیا گیا ، کیمروں کی مدد سے شدت پسند یہودی نوجوانوں کی شناخت

بدھ 23 جولائی 2014 22:29

بروکلین نیو یارک میں عرب اور پاکستانی آبادی والے علاقوں میں یہودی نوجوانو ..

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) بروکلین نیو یارک میں عرب اور پاکستانی آبادی والے علاقوں میں بعض یہودی نوجوانو ں کی جانب سے مساجد کی بے حرمتی اور حملوں پر تشویش دوڑ گئی ہے تاہم منتخب عوامی نمائندوں اور یہودی مذہبی رہنماؤں کی بوروقت مداخلت سے حالات پر قابو پالیا گیا ہے اور علاقے میں نصب کیمروں کی مدد سے شدت پسند یہودی نوجوانوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کونی آئی لینڈ ایونیو کے طیبہ اسلامک سینٹر مین افطاری کیلئے آنے والے بزرگ افراد پر کار سوار نوجوانوں نے انڈے پھینکے اسرائیلی جھنڈوں کو لہراتے ہوئے جنونیوں نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ یہ انڈے تمہارے الله کیلئے ہیں پے درپے واقعات میں یہودی نوجوانوں نے کونی آئی لینڈ ایونیو ار بے رج کے اسلامک سینٹروں میں نمازیوں کو دھمکی دی کہ انہیں جلا کر خاک میں ملا دیا جائے گا منگل کے روز مسلمان یہودیوں اور منتخب عوامی نمائندوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں ان واقعات کی مذمت کی یہودی رہنماؤں نے اس غری ذمہد ارانہ ہرکت پرمعافی مانگی جبکہ نیویارک کے سینیٹر مارٹن گولڈن نے یقین دلایا کہ ٹاسک فورس نے ملزموں کا سراغ لگا لیا ہے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی پولیس ٹاسک فورس کی ایک ٹیم نے طیبہ اسلامک سینٹر کا بھی دورہ کیا اور مبینہ ملزموں کی نشاندہی کروائی بتایا جاتا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے پیدا ہونے والی صورتحال اور ردعمل سے نمٹنے کیلئے یہودی اور مسلمان رہنماؤں نے آپس میں رابطے تیز کردیئے ہیں تاکہ کسی ناخوشگوار حادثے سے بچاجاسکے نیوجرسی میں منگل کے روز اسی سلسلے میں بین المذاہبی کانفرنس بھی منعقد کی گئی جس میں مختلف مذاہب کے پیروکاروں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :