چائلڈ و بانڈڈ لیبر کے خاتمے ، بحالی پروگرام کیلئے5159 ملین روپے کا سات سالہ منصوبہ شروع کر دیا گیا‘ راجہ اشفاق سرور

بدھ 23 جولائی 2014 16:52

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء)صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ صنعتی کارکنوں اور ورکرزکو ان کے اہل خانہ سمیت تعلیم ، صحت اور دیگر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے حکومت پنجاب مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہے- مزدوروں کے بچوں کو مفت تعلیم اور اہل خانہ کے لئے صحت کی سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات کی فراہمی حکومت پنجاب کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے - انہوں نے یہ بات اس حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی -کمشنر سوشل سیکورٹی پنجاب عشرت علی اور محکمہ لیبر کے دیگر اعلی افسران نے اجلاس میں شرکت کی-صوبائی وزیر محنت نے کہا کہ مزدوروں کے لئے صوبہ بھر کے تمام اضلاع کے سوشل سیکورٹی ہسپتالوں میں جدید علاج معالجے اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تعلیمی اداروں میں بچوں کے لئے تعلیمی سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے - انہوں نے بتایا کہ صنعتی کارکنوں اور مزدوروں کو سوشل سیکورٹی سہولیات کے دائرہ کار میں لانے کے لئے اب تک پنجاب بھر کے ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد ورکرز کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے جبکہ اس سال 40 ہزار سے زائد ورکرز رجسٹرڈ کئے گئے-اجلاس کو بتایاگیا کہ حکومت پنجاب نے سات سالہ مدت پر محیط پراجیکٹ کے تحت چائلڈ و بانڈڈلیبر کے خاتمے اورکم وسیلہ خاندانوں کی بحالی کے لئے 5159 ملین روپے کی خطیر رقم رکھی ہے -راجہ اشفاق سرور نے بتایا کہ ورکرز کے 3 لاکھ 75 ہزار سے زائد بچوں کو ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سکولوں میں مفت تعلیم اور یونیفارم فراہم کئے جا رہے ہیں،بھٹہ مزدوروں کے بچوں کو پرائمری تک مفت نان فارمل ایجوکیشن بھی بھٹوں پر دی جا رہی ہے جبکہ بالغ افراد کے لئے بھی بنیادی تعلیم کی فراہمی کے پروگرام بھی شروع کئے گئے ہیں - انہوں نے بتایا کہ ایک لاکھ سے زائد ورکرز کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لئے سکلڈ ٹریننگ پروگرام شروع کئے گئے ہیں جبکہ 53 ہزار سے زائد بھٹہ مزدوروں کو قومی شناختی کارڈ بنوا کر دیئے گئے ہیں تا کہ وہ ان کے ذریعے سوشل سیکورٹی کارڈ کی سہولت سے استفادہ کر سکیں- انہوں نے بتایا کہ مزدوروں کے لئے آکوپیشنل سیفٹی یقینی بنانے کے لئے جدید معیار کی ”انسپکشن کٹس“ کی تقسیم کے پروگرام کا بھی آغازکر دیا گیا ہے جبکہ مزدروں کو استحصال سے بچانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے فرسودہ لیبر قوانین میں ترمیم بھی کی جا رہی ہے - اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف شہروں میں چلڈرن اینڈ گائنی سنٹرز کی سہولیات کی فراہمی کو بھی حتمی شکل دی جار ہی ہے تا کہ کم آمدنی والے افراد علاج معالجے کی بہترین سہولیات سے گھر کی دہلیز پر مستفید ہو سکیں -