پاکستان پر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کا بھارتی الزام بے بنیاد ہے ‘ دفتر خارجہ

بدھ 23 جولائی 2014 15:15

پاکستان پر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کا بھارتی الزام بے بنیاد ہے ‘ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) پاکستان نے ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کا بھارتی الزام بے بنیاد ہے ‘ آپریشن ضرب عضب کے دور ان پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہت سے روابط ہوئے ہیں ‘ شمالی وزیرستان میں آپریشن جاری ہے ‘چاہتے ہیں افغانستان میں دہشتگردوں کو پناہ نہ ملے ‘ افغانستان پاکستان سے تعاون کرے ۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ایک انٹرویو میں کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے عوام کے درمیان جو روابط ہیں وہ بہت مضبوط ہیں ‘ تمام حکومتوں کا ساتھ کام کرنا ہوتا ہے ہم افغانستان میں امن کے قیام کے لئے بھرپور کام کر رہے ہیں ۔ افغانستان میں حالات خراب ہوں تو اس کا سب سے زیادہ اثر پاکستان پر پڑتا ہے انہوں نے محمود خان اچکزئی کے دورہ افغانستان کے حوالے سے کئے گئے سوال پر کہاکہ اس دن دفترخارجہ نے پریس ریلیز بھی ایشو کی تھی اور فارن سیکرٹری بھی ان کے ساتھ گئے تھے ۔

(جاری ہے)

اور یہ جو آپریشن ضرب عضب شروع ہوا ہے اس کے دوران پاکستان اور افغانستان کے بہت سے روابط ہوئے ہیں اس دوران افغانستان کے سیکورٹی ایڈوائزر بھی آئے تھے ۔ پھر ان ملٹری وفد یہاں آیا تھا ہمارا موقف تھا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف ایک آپریشن کر رہے ہیں کیونکہ اتنی بڑی بارڈر ہے اس لئے افغانستان کی طرف سے بھی بارڈر کی بہتر مینجمنٹ ہو اور ان لوگوں کے خلاف ایکشن ہو اور وہاں پر ان کو پناہ نہ ملے جتنے بھی انٹرایکشن ہوئے ہیں یہ افغانستان کیلئے بہتر کہ وہ اس میں تعاون کرے لائن آف کنٹرول پربات کرتے ہوئے تسنیم اسلم نے کہاکہ بھارت کی طرف سے جارحیت ہو رہی ہے لائن آف کنٹرول پر یہ سراسر الزام ہے کہ پاکستان کی طرف سے خلاف ورزی ہوتی ہے ۔

ایک طرف ہم شمالی وزیرستان میں آپریشن کر رہے ہیں تو ہم کیا پڑی کہ ہم ایسٹرن بارڈر پر چھیڑچھاڑ کریں اور یہ ہمیشہ بھارت کا وتیرہ رہا ہے کہ ان کی طرف سے فائرنگ کی جاتی رہتی ہے۔غزہ کے حوالے سے کئے گئے سوال پر ترجمان نے کہاکہ وزیراعظم اور دفترخارجہ نے اس اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک اور بات ہیومن رائٹ کونسل ایک سپیشل سیشن ہونے جا رہا ہے جس میں پاکستان نے او آئی سی گروپ سے کوآرڈینیٹ کی حیثیت سے بڑا کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔

کل بھی اس سے میٹنگ ہے قرارداد لائی جا رہی ہے ۔ دنیا میں ون بلین کے قریب مسلمان ہیں بہت سے حکومتیں ہیں پاکستان ایک ملک کی حیثیت سے جتنی کوششیں کر سکتا ہے وہ کر رہا ہے ۔ یو این سیکورٹی کونسل کی طرف سے کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا ۔