صدر آصف علی زرداری کے امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ طے شدہ افطار ڈنر کی خبروں نے سیاسی ماحول گرما دیا

بدھ 23 جولائی 2014 13:35

صدر آصف علی زرداری کے امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ طے شدہ افطار ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) پاکستان کے سابق سفیر رائے محمود کی جانب سے منعقدہ سماجی تقریب میں سابق صدر آصف علی زرداری کے امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے ساتھ طے شدہ افطار ڈنر کی خبروں نے سیاسی ماحول گرما دیا نجی ٹی وی کے مطابق امریکا میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے حلقے دعویٰ کر رہے ہیں کہ زرداری کے واشنگٹن آنے کا مقصدپاکستان میں موجوہ سیاسی صورتحال پر امریکا کی حمایت حاصل کرنا ہے۔

تاہم بش انتظامیہ اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے درمیان تعلقات بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے اور تقریب کے میزبان رائے محمود کے مطابق یہ افطارڈنر محض ایک سماجی تقریب ہے اور اس کا کوئی سیاسی رنگ نہیں۔انہوں نے عندیہ دیا کہ میڈیا میں خبریں آنے کے بعد امریکی محتاط ہو گئے ہیں اور اب بائیڈن تقریب میں شرکت کا ازسر نو جائزہ لے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم واشنگٹن میں پی پی پی اور ن لیگی حلقوں کے مطابق زرداری متعدد سینئر امریکی حکام سے ملاقاتیں کر چکے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔سابق صدر نے ان ملاقاتوں میں امریکی حکام کو کہا کہ وہ پاکستان میں موجودہ سیاسی نظام کا تسلسل یقینی بنائیں ان حلقوں نے بتایا کہ پاکستانی میڈیا میں حالیہ رپورٹوں سے محسوس ہوتا ہے کہ کچھ لوگ ملک میں 'قومی اتحاد' پر مبنی حکومت کی باتیں کر رہے ہیں۔

ایک رپورٹ میں تو ان لوگوں کے نام بھی شائع کر دیئے گئے جو اس طرح کی حکومت کا حصہ ہوں گے۔پی پی پی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری کے خیال میں موجودہ حکومت کئی خامیوں کے باوجود قانونی طور پر ایک منتخب حکومت ہے لہذا اسے اپنی مدت مکمل کرنی چاہیے۔ الیکشن سے پہلے حکومت میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے۔پی پی پی اور امریکی انتظامیہ سے روابط رکھنے والے ایک سابق سفیر مصر ہیں کہ زرداری کا دورہ نجی نوعیت کا ہے اور وہ کسی سیاسی ایجنڈے کے ساتھ یہاں نہیں آئے۔

متعلقہ عنوان :