مظفرآباد‘گھن چھتر طالبعلم قتل واقعہ بااثر شخصیات کی پشت پناہی‘ پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا

بدھ 23 جولائی 2014 12:48

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2014ء) گھن چھتر طالبعلم قتل واقعہ بااثر شخصیات کی پشت پناہی پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا آئی جی پولیس اور ایس ایس پی مظفرآباد کے احکامات کے باوجود ایک ہفتہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں کوئی کاروائی نہ ہو سکی سٹی تھانہ مظفرآباد کے دو ایس ایچ او بھی تبدیل کر دیئے گئے ہیں اعلیٰ حکام سے انصاف دلوانے کی اپیل ان خیالات کا اظہار گھن چھتر کے رہائشی اور عامر مرحوم کے ضعیف العمروالد حاجی خانی زمان نے سینٹرل پریس کلب میں صحافیوں کو اپنی داستان سناتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ عامر سیکنڈ ائیر کا طالبعلم تھا رنجاٹہ میں بھائی کے پاس رہتا تھا سگے بھانجوں نے میرے بیٹے کو گھن چھتر بلایا اور گولی مار کر قتل کر دیا لاش انکے گھر کے برآمدے میں پڑی ہوئی تھی جسے آئی جی پولیس کے چپڑاسی نے دیکھا اور سی ایم ایچ منتقل کروایا گیا لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا لیکن ایک ہفتہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس سے ملاقات کی اور تحت ضابطہ کاروائی کے احکامات جاری ہوئے ایس ایس پی نے بھی سٹی تھانہ کے ایس ایچ او کو ہدایات دیں لیکن ابھی تک اس معاملہ کا مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا حلقہ کی بااثر اور حکومت میں موجود سیاسی قیادت وزیر بازل نقوی اس معاملہ کو دبانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تنویر ، جہانگیر ، یاسر ، صابر اسحاق اور دیگر نے مل کر میرے بیٹے کا قتل کیا ہے لیکن پولیس سیاسی دباؤ کے بعد مقدمہ درج کرنے سے انکار کر رہی ہے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں کوئی شنوائی نہیں ہو رہی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید ، چیف جسٹس عدالت العالیہ جسٹس مصطفیٰ مغل، چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور آئی جی پولیس سے اپیل ہے کہ اس معاملہ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے انصاف دلوانے کیلئے کردار ادا کریں قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور جو پولیس اہلکار اس معاملہ پر جان بوجھ کر گھناؤنا کردار ادا کر رہے ہیں انکے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے-

متعلقہ عنوان :