جھول، کنویں کی کھدائی کے دوران تودے تلے دب کر ہلاک ہونے والے 3 مزدوروں کی لاشیں 8 دن گزرنے کے باوجود ابھی تک نہ نکالی جاسکیں

منگل 22 جولائی 2014 19:54

جھول (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی۔2014ء) ننگر پارکر کے گاؤں اونڑو میں کنویں کی کھدائی کے دوران تودے تلے دب کر ہلاک ہونے والے 3 مزدوروں مان سنگھ‘ الطاف اور رام چند بھیل کی لاشیں 8 دن گزرنے کے باوجود ابھی تک نہ نکالی جاسکیں‘ بھیل برادری کے سینکڑوں افراد مٹھی کی ضلعی انتظامیہ کے خلاف احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق بھیل برادری کے سینکڑوں افراد نے ڈاکٹر دودو مل بھیل‘ ڈاکٹر خمیسو بھیل‘ عارب راٹھور اور کمدار منگا رام بھیل کی قیادت میں پریس کلب جھول کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ 8 دن گزرنے کے باوجود ننگرپارکر کے گاؤں اونڑو میں کنویں کی کھدائی کے دوران تودے تلے دب کر ہلاک ہونے والے 3 مزدوروں مان سنگھ بھیل‘ الطاف بھیل اور رام چند بھیل کی لاشیں کنویں سے نہیں نکالی جاسکیں جس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے مزدوروں کے گھروں پر کہرام بپا ہے اس کے ساتھ حکومتی بے حسی پر سندھ بھر میں آباد بھیل برادری میں تشویش اور بے چینی پھیلی ہوئی ہے جس کا حکومت نے ابھی تک نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی متاثرہ مزدور خاندانوں کی کسی قسم کی اخلاقی انسانی ہمدردی کے تحت مدد کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر خمیسو بھیل نے بی آئی ایف کے مرکزی صدر وکیل چندی رام بھیل کی اس حوالے سے کی گئی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چندی رام بھیل قوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے دن رات کوشش کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :