دنیا میں موجود70 کروڑ خواتین کی شادیاں کم عمری میں کی گئیں،رپورٹ

منگل 22 جولائی 2014 18:14

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی۔2014ء) برطانوی حکومت اوریونیسیف نے کہاہے کہ دنیا میں اس وقت 70 کروڑ ایسی خواتین موجود ہیں جن کی شادیاں کم عمری میں کردی گئی تھیں ۔ جبری اور کم عمری کی شادیوں کے خلاف لندن میں بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ لڑکیوں کی جبری طور پر اور کم عمری میں شادیوں سے ان کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوجاتے ہیں ۔

اس بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے لندن میں بین الاقوامی کانفرنس ہوگی جسے گرل سمٹ کا نام دیا گیا ہے ۔ کانفرنس سے پہلے یونیسیف اور برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ایک مطالعاتی رپورٹ میں میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں موجود خواتین میں سے 70 کروڑ عورتوں کی شادی کم عمری میں کی گئی۔ان میں سے 25 کروڑ خواتین ایسی ہیں جو صرف 15 سال کی عمر میں بیاہ دی گئیں جبکہ کچھ کی شادیاں صرف آٹھ سال کی عمر میں کردی گئیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کم عمری کی زیادہ تر شادیاں جنوبی ایشیائی اور افریقی ممالک میں ہوتی ہیں ۔ صرف جنوبی ایشیائی ممالک میں جبری اور کم عمری کی جتنی شادیاں ہوتی ہیں وہ دنیا بھر میں ہونے والی کم عمری کی شادیوں کی تعداد کا نصف ہے۔ اس صورتحال کا شکار صرف ترقی پزیر ممالک ہی نہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی ہیں۔خصوصاً برطانیہ میں سیکڑوں لڑکیوں کو جبری شادی کا خطرہ رہتا ہے جس سے ان کے انسانی حقوق پامال ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جبری شادی کی شکار لڑکیاں جسمانی، نفسیاتی ، جذباتی اور مالی مسائل کے ساتھ جنسی بدسلوکی کا شکار ہوسکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :