چین کے خصوصی مندوب برائے افغانستان سون یوزی نے آئی ایس آئی بارے بھارت اور افغانستان کے خدشات کو مستر دکردیئے

منگل 22 جولائی 2014 14:06

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی۔2014ء) چین کے خصوصی مندوب رائے افغانستان سون یوزی نے آئی ایس آئی بارے بھارت اور افغانستان کے خدشات کو مستر دکرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آئی ایس آئی موٴثر کردار ادا کررہی ہے۔ بھارت اخبار روزنامہ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق سون یوزی نے بھارت کے ان تصورات کو مسترد کردیا کہ آئی ایس آئی میں کچھ عناصر افغانستان میں دہشت گردی کی مہم کو ہوا دے رہے ہیں اس کے بجائے انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک موٴثر کردار ادا کررہی ہے۔

سون نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستانی حکومت اور فوج کیلئے کام کرنے والی ایک ایجنسی کے طور پر آئی ایس آئی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں موثر رہی ہے۔ خاص طور پر ہرات کیس میں، میں کسی بھی وقت علاقائی پیش رفت کی جانب بڑھتا نہیں دیکھتا تاہم مجھے یقین ہے کہ کسی بھی دہشت گرد گروہ کے ساتھ ملوٴث ہونے کے بجائے حکومت پاکستان یا پاکستان کی کوئی بھی ذمہ دار ایجنسی صرف دہشت گردی کے خلاف مقابلہ کرے گی۔

(جاری ہے)

دی ہندو آن لائن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بھارت طویل عرصے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتا رہا ہے کہ افغانستان میں اس کے مفادات کو پاکستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد گروہوں کی جانب سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔سون یوزی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ اپنی نئی ذمہ داریوں کے تحت پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں بھارت اور پاکستان میں اپنے ساتھیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں جانتا ہوں کہ امن و استحکام کے تحفظ کے لیے اور افغانستان کی تعمیر نو میں مدد کیلئے دونوں ممالک ہی کوششیں کررہے ہیں۔

سون یوزی نے کہا کہ بطور ایک خصوصی مندوب کے، میں ہندوستان اور پاکستان سے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ قریبی تعلقات پر کام کرتے رہیں گے تاکہ امن کا اشتراک ہو اور دہشت گردی کا مقابلہ کیا جاسکے۔“اخبار کے مطابق رواں ہفتے اپنے افغانستان کے دورے کے بعد سون یوزی پاکستان کا سفر کریں گے۔ توقع ہے کہ وہ پاکستانی حکومت اور فوج کے اعلیٰ سطح کے رہنماوٴں کے ساتھ ملاقات کریں گے، جس میں ان کے ساتھ افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

انہوں نے کچھ صحافیوں کے ساتھ ایک غیر رسمی ملاقات میں انہیں بتایا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ پاکستانی حکومت افغانستان کی پرامن تعمیر نو اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ ایک اہم اور مثبت کردار اد کرے گی۔سون یوزی نے علیحدگی پسند گروپ ایسٹ ترکمانستان اسلامک موومنٹ کے کچھ اراکین کے متعلق چین کے دہشت گردی کے خدشات پر بھی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ جب میں افغانستان میں سفیر تھا، تو خاص طور پر گیارہ ستمبر سے قبل سنکیانگ سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ افغانستان تربیت حاصل کرنے کے لیے آتے تھے۔ یہ تعداد اپنے عروج پر پہنچ کر ایک ہزار ہوگئی تھی۔ افغانستان کی جنگ سے ان گروہوں کو ایک بھاری دھچکا لگا تھا۔سون یوزی نے کہا کہ چین اپنے منصوبے کے تحت افغانستان میں بنیادی ڈھانچے کے تعمیر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھے گا۔

ان منصوبوں میں ٹرانسپورٹ اور الیکٹرکل پاور کا نیٹ ورک جو پورے ملک کا احاطہ کرے گا، رہائشی عمارتوں کی تعمیر اور معدنی وسائل کی ترقی جیسے منصوبے شامل ہیں۔یاد رہے کہ اخبار کا کہنا ہے کہ ہرات میں بھارت کے قونصل خانے پر مسلح افراد کے حملے کا الزام افغان صدر حامد کرزئی نے لشکر طیبہ پر لگایا تھا۔