اسرائیل کا غزہ میں خونی کھیل کھیلنے کے بعد جنگ بندی کا فیصلہ

منگل 15 جولائی 2014 12:09

اسرائیل کا غزہ میں خونی کھیل کھیلنے کے بعد جنگ بندی کا فیصلہ

مقبوضہ بیت القدس(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15جولائی 2014ء) اسرائیل نے غزہ میں 8 روز تک قیامت ڈھانے کے بعد پہلے جنگ بندی اور پھر مذاکرات کی مصری تجویز منظور کرلی۔ غیر ملکی خبرر ساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی زیر صدارت ملٹری ہیڈ کوارٹر میں اجلاس ہوا جس میں مصر کی جانب سے فوری طور پر غیر مشروط عارضی جنگ بندی اور پھر مذاکرات کی تجویز کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر کابینہ اراکین نے تجویز کو منظور کرتے ہوئے غزہ میں عارضی جنگ بندی کی منظوری دے دی۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے مصر کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کو اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک جامع معاہدہ نہ کرلیا جائے اس وقت تک جنگ بندی کی کوئی افادیت نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ غزہ کے محاصرے کا ہے جس سے نجات ضروری ہے، سیاسی معاہدہ کے بغیر ہم جنگ بندی کو مسترد کرتے ہیں اور فوجی محاصرہ کی وجہ سے برسوں سے عوام کی تباہ حال زندگی کی بحالی چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ مصر نے 3 مراحل پر مشتمل تجویز میں کہا تھا کہ پہلے مرحلے میں 12 گھنٹوں کے اندر اندر غیر مشروط طور پر عارضی جنگ بندی ہوگی جبکہ دوسرے مرحلے میں قاہرہ فریقین کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کرے گا اور آخری اور تیسرے مرحلے پر 2 سے 3 روز کے اندر غزہ کراسنگ کے کھولنے پر قاہرہ میں ہی بات چیت شروع ہوگی۔ دوسری جانب 8 روز سے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے دوران 189 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 1200 سے زائد زخمی بھی ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :