سندھ ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی طرف سے نجی کمپنی کو 6ہزار ایکڑ سے زائد جنگلات کی زمین الاٹ کرنے کانوٹی فکیشن معطل کردیا

پیر 14 جولائی 2014 17:57

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14جولائی 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کی طرف سے نجی کمپنی کو 6ہزار ایکڑ سے زائد جنگلات کی زمین الاٹ کرنے کانوٹی فکیشن معطل کردیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر اور جسٹس شفیع صدیقی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔درخواست گذار رکن قومی اسمبلی ایاز علی شاہ شیرازی کے وکیل مرید علی شاہ اور غلام حیدر نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ وزیرا علیٰ سندھ نے14مئی 2014کو ٹھٹھہ ،سجاول اور بدین کے علاقوں میں محکمہ جنگلات کی 6ہزار ایکڑسے زائد اراضی نجی کمپنی بدین اینگرو ڈویلپمنٹ فورم کو الاٹ کردی ہے ۔

(جاری ہے)

جس کا نوٹی فکیشن 30مئی کو جاری کیا گیا ۔جبکہ قانون کے مطابق جنگلات 40ایکڑ اراضی مقامی شخص کو پانچ سال کے لیے الاٹ کی جاسکتی ہے ۔علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے بھی مذکورہ علاقوں کی زمین کی الاٹمنٹ پر پابندی عائد کررکھی ہے ۔یہ زمین جنگلات کے لیے مختص کی گی ہے ۔انڈسٹریز یا کسی اور مقصد کے لیے ان کو استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے ۔عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری وزیرا علیٰ سندھ ،سیکرٹری جنگلات ،سیکرٹری جنگلات ٹھٹھہ و بدین اور ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23جولائی تک جوا ب طلب کرلیا ۔