حکومت شرارتیں نہ کرے ،14اگست کے آزادی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے حکومت ارسلان افتخار کو سامنے لائی ہے ‘ اعجاز چوہدری

پیر 14 جولائی 2014 17:50

لاہور ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14جولائی 2014ء) پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت شرارتیں نہ کرے نتائج کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی ،ڈی چوک میں سب سے پہلے تحریک انصاف نے آزادی مارچ کی تقریب منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا، 14 اگست کو ڈی چوک میں حکومتی تقریب کا انعقاد بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے ، 14 اگست کے آزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لئے حکومت ارسلان افتخار کو سامنے لائی ہے ،حکومت امن قائم کرنے کی بجائے انتشار پھیلا رہی ہے ،لاہور میں غریب عوام سیوریج کا گندا پانی پینے پر مجبور ہیں ، حکومت نے عام آدمی کی بہتری کے لئے کچھ نہیں کیا ، صوبائی دارلحکومت میں پولیو وائرس کے نمونوں کا مثبت آنا حکومتی پولیو مہم کی ناکام کا منہ بولتا ثبوت ہے، نواز شریف کے حلقے میں پولیو وائر س کاپایا جانا حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ، 165 دنوں میںآ زادی پل کی تعمیر سے واضح ہے کہ حکومت کی ترجیح پُل ہیں عوام کی صحت ترجیح نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف پنجاب سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود اور عندلیب عباس ،ایم پی اے نبیلہ حاکم علی ، نائب صدر پنجاب سعدیہ سیف بھی موجود تھیں۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے واسا نے 44 فیصد بجٹ واپس کر دیا ہے، لاہور میں پولیو وائس کے گیارہ ٹیسٹوں میں سے نو ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ،سیوریج لائنیں تباہ ہو چکی ہیں ،پنجا ب حکومت نے صحت کی بنیادی سہولیتں فراہم کرنے کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کئے تھے جس پر وہ عمل کرنے میں بُری طرح ناکام رہے ہیں، ساہیوال ، گوجرانوالہ ،سیالکوٹ سمیت صوبہ بھر کے کے تحصیل وڈسٹرکٹ ہسپتال اپ گریٹ نہیں ہو سکے اور پچھلے سات سالوں سے پنجاب کے حکمران حکومت میں ہونے کے باوجود تعمیری کام مکمل نہیں کر سکے، دور دراز دیہاتوں میں رہنے والے غریب عوام کو بنیادی سہولتوں بھی میسر نہیں،پنجاب حکومت روزانہ اخبارات میں کروڑوں روپے کے اشتہارات عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے ٹی وی اور اخبارات میں شائع کروا رہی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، آزادی مار چ سے پہلے حکومت اور انتظامیہ نے پکڑ دھکڑ کی تو اس کے لئے تحریک انصاف تیار ہیں ،تحریک انصاف کسی صورت بھی آزادی مارچ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کے بڑے بڑے جھوٹ پکڑے جا چکے ہیں پیپکو کی رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال سے ایک واٹ بھی بجلی پیدا نہیں کر سکی، اربوں روپے سرکلر ڈیٹ کی شکل میں ادا کئے گئے لیکن لوڈشیڈنگ میں کوئی کمی واقع نہ ہوئی، نندی پور پاور پروجیکٹ فیل ہو گیا ہے ،ستائیس ارب روپے کے پروجیکٹ پر پچپن ارب روپے لگادیئے گئے یہ حکومت کا میگا کرپشن کا سیکنڈل سامنے آ چکا ہے ،آنے والوں دنوں میں لوڈشیڈنگ خوفناک صورتحال اختیار کرے گی حکومت عوام کو غاروں اور تاریکیوں کے دور میں دھکیل رہی ہے ،حکومت پنجاب کی پولیو فری رپورٹ بھی جھوٹی نکلی ، آئی ایم ایف کو حکومت نے گروتھ ریٹ کے بارے میں جو رپورٹ پیش کی تھی اس رپورٹ کی بددیانتی بھی بے نقاب ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت دغاباز اور جھوٹی حکومت ہے ، گیس کی قیمتوں میں جو چالیس فیصد حکومت نے اضافہ کیا تھا،تحریک انصا ف کا سپریم کورٹ میں جانے کے بعد حکومت نے وہ ظالمانہ فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہوئی، تحریک انصاف ملکی استحکام اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے آزادی مارچ کررہی ہے ، اگر حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو وہ خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارے گی، عوام اپنے بہتر مستقبل اور ملک کو ترقی اور خوشحالی راہ پر گامزن کرنے کے لئے 14 اگست کے آزادی مار چ میں بھرپور شرکت کریں گے۔

اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود اور عندلیب عباس نے کہا کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کے خلاف اسمبلی کے اندر اور باہر بھرپور آواز اٹھائی ہے، حکومت نے جو کمیٹی بنائی تھی جب اس کا اجلاس ہوا تو حکومتی ممبران اسمبلی کے فلور پر کئے ہوئے وعدوں سے مکر گئے ، ہمیں چار یا چالیس حلقوں کو کھولنے سے کوئی غرض نہیں حکومت مسائل حل کرنے میں بالکل سنجیدہ نہیں، تمام عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹانے کے بعد مجبوراً سڑکوں پر آنا پڑا، گیارہ مئی کے انتخابات میں واردات ہوئی ہے اس کا ازالہ کئے بغیر آگے نہیں بڑا جا سکتااور جوافراد بھی دھاندلی ملوث رہے ان کو جیل جانا چاہئے ،انتخابی نظام میں اصلاحات کئے بغیر شفاف انتخابات ممکن نہیں ، تحریک انصاف کا ماضی بھی عوام کے سامنے ہے پی ٹی آئی کے ملک میں ہونے والے تمام جلسے پُرامن تھے ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا جبکہ دوسری طرف (ن) لیگ کا ریکارڈ بھی سامنے آچکا ہے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے چودہ افراد کا قتل اور اسی افراد کو گولیاں ماری گئیں، آزادی مارچ کے حوالے سے آج اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں تفصیلاً غور کیا جائے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل کا بھی اعلان کیا جائے گا۔