وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے ماہ رمضان میں بد ترین لوڈشیڈنگ پر قوم سے معذرت کرلی

پیر 14 جولائی 2014 16:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14جولائی 2014ء) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے ماہ رمضان میں بد ترین لوڈشیڈنگ پر قوم سے معذرت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں سارے کام اللہ کی مد سے ہی چل رہے ہیں ‘ ایک دو روز میں بارش ہونے سے باقی روزے اورعید اچھی گذرجائے گی ‘ملک میں بجلی کی پیداوار 13 ہزار اور طلب 19 ہزار میگاواٹ ہے ‘موسم خٹک رہا تو توانائی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے ‘لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ہمیں بجلی کی چوری اورلائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا ‘سندھ 57 ارب اورآزاد کشمیر حکومت 37 ارب روپے کی نادہندہ ہے۔

پیر کووزیر مملکت عابد شیر علی کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہاکہ پاکستان میں اللہ کی مدد سے ہی سارے کام چل رہے ہیں اْمید ہے الگے تین روز میں اللہ کی مدد آئے گی تو حالات بہتر ہوں گے۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہاکہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے پہلے 10 سے 11 روزے بالکل ٹھیک گزرے تاہم گزشتہ 3 روز سے موسم شدید گرم اور خشک ہونے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہونے کے باعث بہت سے فیڈر ٹرپ کر گئے جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے، اگر موسم اسی طرح گرم اور خشک رہا تو ہمیں اس قسم کی صورت حال کا مزید سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کیلئے عوام سے معذرت خواہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کو ایک سال ملا اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اگلے 3 سے 4 برس کے دوران 6 سے 7 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی جائے تاکہ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنا کر لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جا سکے۔ ایک دو روز میں بارش ہونے سے باقی روزے اورعید اچھی گذرجائے گی۔خواجہ آصف نے کہاکہ ملک میں اس وقت بجلی کی رسد 13 ہزار اور طلب 19 ہزار میگاواٹ ہے، لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ہمیں بجلی کی چوری اورلائن لاسز کو ختم کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ موسم شدید گرم ہونے کی وجہ سے فیڈرز ٹرپ ہونے کے باعث مجموعی پیداوری صلاحیت متاثر ہوتی ہے جب کہ حب کو ٹو اینڈ تھری 600 میگا واٹ سسٹم، اورینٹ کمپلیکس 198 میگا واٹ، لبرٹی کمپلیکس 178 میگا واٹ، دبیر خواڑ 129 میگا واٹ، الائی خواڑ 121 میگا واٹ، ہالمور جی ٹی ٹو 90 میگا واٹ، اے جی ایل یونٹ ون، ٹو اور ٹین 60 میگا واٹ، نوشاد پاور کے یونٹ چھ اور بارہ سے 30 میگا واٹ بجلی سسٹم سے آوٴٹ ہوگئی تھی تاہم گزشتہ روز اسے بحال کر دیا گیاہ تھا۔

خواجہ آصف نے کہاکہ بارش کے بعد موسم میں بہتری آئے گی اور حالات قابو میں آ جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ سرکلر ڈیٹ 285 ارب تک ہے۔ بجلی کی بھرپور پیداوار کریں تو سرکلر ڈیٹ قابو سے باہر ہو جائے گا۔ مہنگی بجلی پیدا تو کر لیں تاہم ڈسٹری بیوشن کا سسٹم نہیں ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نندی پور سے بجلی ڈیزل سے پیدا ہوتی ہے جو بہت مہنگی پڑتی ہے اسے ٹریٹڈ فرنس آئل سے چلایا جا سکتا ہے جس کی حکومت کے پاس سہولت نہیں ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پانی وبجلی نے کہا کہ سندھ 57 ارب کا نادہندہ ہے۔

سکھر اور حیدر آباد میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہیں ہوتی جبکہ آزاد کشمیر حکومت سینتیس ارب روپے کی نادہندہ ہے۔ وفاقی وزیرپانی و بجلی نے کہاکہ اسلام آباد میں گزشتہ دو روز میں زیادہ لوڈشیڈنگ کی وجہ لاہور میں دو ٹرانسفارمرز کی خرابی ہے۔ سسٹم بیٹھنے کا خدشہ تھا اس لئے اسلام آبادمیں جبری لوڈشیڈنگ کرنا پڑی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بجلی ہماری ضرورت سے پچیس سے تیس فیصد کم پیدا ہورہی ہے تاہم پھر بھی کراچی سے لے کر پشاور تک بجلی کا ضیاع جاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم پر انگلی اٹھائی جاتی ہے کہ ہم نے لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیا تاہم یہ بھی تو دیکھا جائے کہ ہم نے پچھلے چھ سے سات ماہ کے دوران صنعتوں کا پہیہ رکنے نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دو سے تین روز میں بجلی کی پیداوار بڑھے گی جس سے شارٹ فال میں کمی واقع ہوگی جبکہ درجہ حرارت میں کمی سے بھی حالات قابو میں لانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :