پاکستان میں تاریخ کی بدترین لوڈشیڈنگ، بڑے بریک ڈائون کا خدشہ

پیر 14 جولائی 2014 11:39

پاکستان میں تاریخ کی بدترین لوڈشیڈنگ، بڑے بریک ڈائون کا خدشہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14جولائی 2014ء) رمضان المبارک میں سحرو افطار اور تراویح پر بھی بجلی غائب رہنا معمول بن چکا ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں لیکن بجلی بحران حل کرنے کے دعویدار کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔ بجلی کی دہائی پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے۔ بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 600 میگاواٹ تک پہنچنے سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

اس وقت بجلی کی طلب 22 ہزار جبکہ پیداوار 14 ہزار 400 میگاواٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹرانسمیشن سسٹم 15 ہزار تک بجلی کی پیداوار برادشت نہیں کر سکتا۔ پیداوار کی کمی کے باعث بڑے بریک ڈائون کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ شہروں میں 14 گھنٹے جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔

سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔ لاہور کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا عذاب بنا دیا ہے۔ جن علاقوں میں ٹرانسفارمرز ٹھیک کام کر رہے ہیں وہاں سسٹم بچانے کے نام پر طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش کے باعث پانی کی فراہمی بھی سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔

ملک بھر میں بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث بڑے بریک ڈائون کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

رمضان المبارک میں سحرو افطار اور تراویح پر بھی بجلی غائب رہنا معمول بن چکا ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں لیکن بجلی بحران حل کرنے کے دعویدار کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔

بجلی کی دہائی پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے۔


اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 600 میگاواٹ تک پہنچنے سے لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ اس وقت بجلی کی طلب 22 ہزار جبکہ پیداوار 14 ہزار 400 میگاواٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹرانسمیشن سسٹم 15 ہزار تک بجلی کی پیداوار برادشت نہیں کر سکتا۔ پیداوار کی کمی کے باعث بڑے بریک ڈائون کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

شہروں میں 14 گھنٹے جبکہ دیہات میں 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔ لاہور کے بیشتر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا عذاب بنا دیا ہے۔ جن علاقوں میں ٹرانسفارمرز ٹھیک کام کر رہے ہیں وہاں سسٹم بچانے کے نام پر طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش کے باعث پانی کی فراہمی بھی سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث بڑے بریک ڈائون کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ - See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/228717#sthash.UnnRQv7e.dpuf

متعلقہ عنوان :