ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار دوستانہ روابط تحریک انصاف کے منشور کی ترجیحات میں شامل ہے ،پرویزخٹک

ہفتہ 12 جولائی 2014 16:43

پشاور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 12جولائی 2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار دوستانہ روابط اور تعاون پر مبنی تعلقات پاکستان تحریک انصاف کی منشور کی ترجیحات میں شامل ہے اور پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اس اصول پر سختی سے کاربند ہے ہماری دلی خواہش ہے کہ اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کو فروغ دے کر غربت اور پسماندگی کے شکار اس خطے کو امن اور خوشحالی کا گہورا بنائیں انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا عظیم ہمسایہ اسلامی ملک ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان دیرپا اور مثالی تعلقات ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے انہوں نے کہا کہ ایران اصولوں پسند ملک ہے اور عالمی پابندیوں سے گزرنے کے باوجود اس کی تیز رفتار ترقی پوری امت مسلمہ کیلئے مثالی ہے ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ایرانی قونصل جنرل حسن درویش وند سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے وزیراعلیٰ سے انکے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی اور مختلف شعبوں میں ایرانی تعاون کی پیشکش اور ایران میں تعمیر و ترقی کا مشاہدہ کرنے کیلئے دورہ ایران کی دعوت کا اعادہ کیا وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی محب اللہ خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز اور سیکرٹری توانائی صاحبزادہ محمد سعید بھی ملاقات میں موجود تھے اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور شمسی و پن بجلی توانائی، تیل و گیس کی تلاش، تعلیم ، صحت، زراعت، افزائش حیوانات اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور وفود کے تبادلوں پر اتفاق کیا تاہم پرویز خٹک نے دورہ ایران سے متعلق واضح کیا کہ وہ محض سیر سپاٹے اور صحت بنانے کیلئے غیرملکی دوروں کے حق میں نہیں اسلئے بہتر ہے کہ پہلے ایران اور خیبرپختونخوا حکومت کے ماہرین آپس میں مل بیٹھ کر تعاون کے شعبوں اور امکانات کا جائزہ لیں بعد ازاں اگر ضرورت پڑی تو وہ خود بھی پہلی فرصت میں ایران کا دورہ کرینگے اور یہی حکومتی اور عوامی سطح پر تعلقات مضبوط بنانے کا بہترین ذریعہ ہے وزیر اعلیٰ نے اعتراف کیا کہ مختلف شعبو ں میں باہمی تعاون کے قومی تعمیر و ترقی کے حوالے سے مثبت اور دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور اس سے دونوں طرف کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ ہم محض رسمی و کاغذی کاروائی اور نشستند و گفتند کی بجائے عملی کام یقین رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے برسرقتدار آتے ہی تمام شعبوں میں جامع قانون سازی کے ساتھ ساتھ واضح اہداف مقرر کئے ہیں اور اب انکے حصول کیلئے پوری تندہی سے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا ایران کے ساتھ کسی بھی شعبے میں مل کرکام کرنے کے لئے تیار ہے ا نہوں نے کہا کہ جغرافیائی لحاظ سے ہم جس خطے میں رہ رہے ہیں اس کا تقاضا ہے کہ ہم مل جل کر آگے بڑھیں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسی حکومت برسراقتدار آئی ہے جو عوامی سوچ رکھتی ہے اور عوام کی فلاح و بہبود میں مخلص ہے بدقسمتی سے ماضی میں دعوے تو بڑے بڑے کئے گئے لیکن عملاً کچھ نہیں ہوا تاہم تبدیلی کے نعرے اور عوام کے بھر پور مینڈیٹ کے ساتھ برسر اقتدار پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اپنے تمام وعدوں کو سچ ثابت کرکے دکھائے گی انہوں نے کہا کہ صوبے میں مثالی اور کرپشن سے پاک حکومتی مشینری کے قیام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پائیدار قیام امن اس خطے کی سب سے بڑی ضرورت ہے اس لئے ہماری تمام تر توجہ اس اہم ایشو پر مرکوز ہے کیونکہ جب تک امن نہیں ہو گا آگے بڑھنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا اسی طرح کرپشن کے ناسور کے خاتمے اور وسائل کی بہتر انتظام کیلئے اقدامات بھی جاری ہیں بدعنوانی کے تمام دروازے ہمیشہ کیلئے بند کرکے وسائل کے شفاف اور منصفانہ استعمال کو یقینی بنایا جا رہا ہے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مجوزہ اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات اور طبی عملے کے فقدان کا جمود توڑ دیا گیا ہے اور مریضوں کومفت معیاری طبی سہولیات کی فراہمی شروع کی گئی ہے موجودہ تعلیمی سال سے پورے صوبے میں یکساں نظام تعلیم رائج کر دیا گیا ہے تاکہ امیر اور غریب کے بچوں کو یکساں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم ہو سکیں انہوں کہا کہ ہماری حکومت صوبے میں زندگی کے تمام شعبوں میں خوشگوار تبدیلی اور غریب عوام کو ریلیف کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کرپشن سے پاک ماحول میں ترقی کے مواقع دینے کا ایجنڈا لیکر برسراقتدار آئی ہے جسے ہم ہر صورت پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے جبکہ ترقی کے مطلوبہ اہداف کیلئے ہمیں دوست ممالک کے تعاون کی اشد ضرورت ہے وزیراعلی نے انہیں دیگر تمام سماجی شعبوں کی ترقی و بہتری کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے بھی تفصیلی اگاہ کیا اور اس ضمن میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے ایرانی پیشکش سے فائدہ اٹھانے کا اعلان کیا نیز واضح کیا کہ باہمی صلاح و مشاورت سے تعاون کے مطلوبہ شعبوں کی نشاندہی کے بعد وہ اس مقصد کیلئے محکمانہ اجلاس بھی بلائیں گے تاکہ باہمی تعاون و تعلقات کو حقیقی معنوں میں فروغ دیا جا سکے انہوں نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ وقت گزرنے کے ساتھ پاک ایران تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں انہوں نے دونوں ممالک کے وسائل، ترقی، تجربات اور افرادی قوت سے ایکدوسرے کو زیادہ سے زیادہ مستفید بنانے کی ضرورت پر زور دیا ملاقات کے آخر میں تحائف کا تبادلہ بھی ہوا ۔

متعلقہ عنوان :