پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات، دونوں ایوانوں کی نمائندگی کا تنازعہ ختم کرنے، اتفاق رائے سے معاملے کو حل کر نے کے لئے پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس چیئرمین سینٹ نے جمعرات کو طلب کر لیا، اجلاس میں سینٹ سے نمائندگی ایک تہائی کرنے،قومی اسمبلی سے دوتہائی رکھنے کا امکا ن

جمعہ 11 جولائی 2014 18:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جولائی۔2014ء) پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات میں دونوں ایوانوں کی نمائندگی کا تنازعہ ختم کرنے اور اتفاق رائے سے معاملے کو حل کر نے کے لئے پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس چئیرمین سینٹ نے جمعرات کو طلب کر لیا ہے اجلاس میں سینٹ سے نمائندگی ایک تہائی کرنے اور قومی اسمبلی سے دوتہائی رکھنے کا امکا ن ہے زرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کی بیرون ملک سے واپسی کے بعد چئیرمین سینٹ نے پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس جمعرات کو طلب کر لیا ہے ۔

اجلاس میں پارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت دی جائے گی ۔زرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلی کیا جانے کا امکان ہے کہ قومی اسمبلی سے پارلیمانی کمیٹی میں دو تہائی جبکہ سینٹ سے ایک تہائی نمائندگی ہو گی کیونکہ ماضی میں بھی پارلیمانی کمیٹیوں میں یہی نمائندگی رہی ہے ۔

(جاری ہے)

زرائع کے مطابق انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے قیام کے لئے دونوں ایوانوں سے منظور کی گئی قرار داد میں کہیں بھی دونوں ایو انوں سے نمائند گی کا زکر نہیں جس پر چئیرمین سینٹ نے سپیکر کو مشاورت کرنے کا پیغام بھیجا ۔

سینٹ میں قائد حزب اختلا ف اور قائد ایوان سے میٹنگ میں فیصلہ نہ ہونے کے باعث پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس بلایا گیا ابتدائی طور پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے کمیٹی کے لئے جو نام دئے گئے ان میں ایوان بالا کی نمائندگی انتہائی کم ہے

متعلقہ عنوان :