کراچی کو تین سے چار ماہ کیلئے فوج کے حوالے کیا جائے ،تاجروں کا وزیر اعظم سے مطالبہ

جمعرات 10 جولائی 2014 18:23

کراچی کو تین سے چار ماہ کیلئے فوج کے حوالے کیا جائے ،تاجروں کا وزیر ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10جولائی 2014ء) وزیرا عظم میاں محمد نواز شریف سے کراچی کی تاجراور صنعتکاربرادری نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو تین سے چار ماہ کے لیے فوج کے حوالے کیا جائے ۔گرین بس سروس سے زیادہ کراچی کو امن کی ضرورت ہے ۔وزیرا علیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے تاجروں کو اس مطالبے پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہمارے سامنے تو تاجر امن و امان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں لیکن جب وزیر اعظم آتے ہیں تو ان کی بات مختلف ہوتی ہے ۔

وزیرا عظم نے تاجر برادری کے اس مطالبے پر کہا ہے کہ کراچی آپریشن کو وفاق ،سندھ حکومت اور تمام سیکورٹی اداروں کی مکمل معاونت حاصل ہے ۔آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کراچی آپریشن کو جاری رکھا جائے گا ۔تاجروں نے یہ مطالبہ جمعرات کو گورنر ہاوٴس میں وزیراعظم سے ملاقات میں کیا ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،ڈاکٹر فاروق ستار ،بابر خان غوری ،جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن ،مسلم لیگ (ن) کے نہال ہاشمی ، عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید ،معروف بزنس مین عقیل کریم ڈھیڈی ، سراج قاسم تیلی ،کراچی چیمبرآف کامرس کے صدر عبداللہ ذکی ،کراچی تاجر اتحاد کے عتیق میر ،کراچی بار ایسوسی ایشن کے خالد ممتاز ایڈوکیٹ اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی ۔

اس موقع پر گورنر سندھ ،وزیرا علیٰ سندھ ،وفاقی وزیر داخلہ اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔اجلاس میں تاجروں نے شکایتوں کے انبار لگادیئے اور کراچی میں بھتہ خوری ،تاجروں کے اغواء ،ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے وزیرا عظم کو تفصیلی آگاہ کیا اور بتایا کہ کراچی میں ترقی جب ہوگی ،جب امن ہوگا ۔کراچی سے امن روٹھ گیا ہے ۔صرف دعوے کیے جارہے ہیں ۔عملی طور پر آپریشن کہیں نظر نہیں آرہا ہے ۔

کراچی بھتہ خوروں کی آماجگاہ بن گیا ہے ۔دن دہاڑے بھتہ خور اور اغواء کار تاجروں کو اغواء کرتے ہیں اور تاوان لے کر رہا کردیتے ہیں ۔شکایات کے باوجود سیکورٹی اداروں نے چپ سادھ لی ہے ۔تاجروں کو کہنا تھا کہ شارٹ ٹرم اغواء کی وارداتوں میں تشویشناک اضافہ ہوگیا ہے اور ایک ماہ میں 17تاجروں کو مختصر مدت کے لیے اغواء کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں بھتہ کی وصولی ایزی پیسہ کے ذریعہ کی جارہی ہے اور پری پیڈ سمیں استعمال ہورہی ہیں ۔

تاجروں نے وزیرا عظم سے مطالبہ کیا کہ اگر کراچی میں امن چاہتے ہیں تو ملک کی بقاء اور سا لمیت کے لیے کراچی کو تین سے چار ماہ کے لیے فوج کے حوالے کیا جائے ۔اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں نے بھی وزیرا عظم کو کراچی میں امن و امان کی صورت حال ،ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری ،سیاسی کارکنان کے قتل اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا ۔ایم کیو ایم کے وفد نے وزیر اعظم کو بتایا کہ کراچی مسائل کا گڑھ بن گیا ہے ۔

کراچی کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے ایک بڑے پیکج کا اعلان کیا جائے ۔سیاسی جماعتوں کے ارکان نے وزیرا عظم کو کراچی میں امن وامان اور ٹارگٹڈ آپریشن سمیت مختلف امورپر تجاویز دیں ۔وزیرا عظم نے کہا کہ کراچی کا امن حکومت کی اولین ترجیح میں شامل ہے ۔کراچی کی ترقی سے ملک کی ترقی وابستہ ہے ۔تاجروں کو بھتہ خوری سے نجات دلائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ہر ممکن تعاون کرے گی ۔

وزیرا عظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ کراچی کے پانی کے منصوبے کے ۔4اور سیوریج کے منصوبے ایس ۔3کے لیے بھی وفاقی حکومت رقوم فراہم کرے گی ۔ان منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت اپنے حصے سے زیادہ رقم دے گی ۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور لاہور موٹروے کے لیے زمین کے حصول کی خاطر وفاقی حکومت نے این ایچ اے کو 55ارب روپے دے دیئے ہیں ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے ۔

تاجروں کا کراچی میں فوج تعینات کرنے کا مطالبہ حیران کن ہے ۔کراچی میں امن و امان کی صورت حال اتنی خراب نہیں ،جتنی پیش کی جارہی ہے ۔وزیرا عظم نے کہا کہ کراچی میں امن کی بحالی کے لیے وفاق اور سندھ مل کر کام کریں گے اور کراچی آپریشن کی حکمت عملی مشاورت سے طے کرکے مزید اہداف حاصل کیے جائیں گے ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر عبداللہ ذکی نے کہا کہ کراچی کی ترقی امن سے مشروط ہے ۔

ہم نے وزیرا عظم سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو تین سے چار ماہ کے لیے فوج کے حوالے کیا جائے اور کراچی میں تمام پری پیڈ سموں کو بند کرکے تصدیق کے بعد دوبارہ سمیں جاری کی جائیں اور کراچی میں بھتہ خوروں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے اور کراچی کے فیصلوں میں تاجر برادری کو بھی شامل کیا جائے ۔اجلاس کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں امن کے لیے ضروری ہے کہ گورنر سندھ کو تبدیل کیا جائے ۔

سب کو معلوم ہے کہ بھتہ خوری میں کون ملوث ہے ۔امن کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔دعوے نہیں بلکہ دہشت گردوں کے خلاف عملی آپریشن کیا جائے ۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے نہال ہاشمی نے کہا کہ وزیر اعظم نے کرچی آپریشن کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ کراچی میرا شہر ہے ۔اس ملک کے تمام عوام کا شہر ہے ۔ہم اس کو ترقی یافتہ بنائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :