القاعدہ نے موبائل بیٹری کے حجم کے برابر بم بنا لیا

بدھ 9 جولائی 2014 18:41

پیرس (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء) فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیاہے کہ شدت پسند تنظیم القاعدہ نے موبائل فون کی بیٹری کے حجم کے برابر منی بم تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے جسے اب کسی بھی ملک بھجوانا زیادہ آسان ہو گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے اسی بم کی اطلاع کے بعد مختلف ممالک کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر امریکا آنے والی تمام پروازوں کے مسافروں کے سامان کی سخت چیکنگ کی جاتی ہے۔

القاعدہ کی جانب سے چھوٹے دھماکہ خیز مواد اور بموں کی تیاری میں کامیابی کے بعد امریکا مسافروں کے سامان کی تلاشی پر مجبور ہوا ہے۔ فرانس اور دوسرے ممالک بھی القاعدہ کے اس خطرے سے محفوظ نہیں ہیں اور القاعدہ کے اسمال بم سے متاثر ہو سکتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ عناصر کو اب بھاری حجم کے دھماکہ خیز مواد کو ایک سے دوسرے مقام تک لے جانے کی ضرورت نہیں رہی بلکہ تنظیم موبائل فون کی بیٹری کے سائز کے بم تیار کر کے انہیں لے جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ امریکی سیکیورٹی ادارے اپنے ملک آنے والی پروازوں کے تمام مسافروں کے سامان کی سخت تلاشی لینے لگے ہیں۔رپورٹ کے مطابق معمولی حجم کے یہ بم تباہی پھیلانے میں بھاری مقدار کے دھماکہ خیز مواد سے خطرے میں کم نہیں ہیں۔ ایسے کسی بھی چھوٹے بم سے فضاء میں کسی بھی ہوائی جہاز کو بہ آسانی تباہ کیا جا سکتا ہے۔ماہرین کے خیال میں القاعدہ الیکٹرانکس کے آلات کی شکل میں دھماکہ خیز مواد ایک سے دوسرے ملک بھجوا سکتی ہے۔ جب سے یہ خدشہ پیدا ہوا امریکا آنے والے سامان بالخصوص الیکٹرونکس کے آلات، لیپ ٹاپس اور موبائل فون وغیرہ کی مکمل چھان بین کی جاتی رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :