ملک میں آئی ایم ایف کی حکمرانی کا آخری سال ہے، حلیم عادل شیخ

بدھ 9 جولائی 2014 18:15

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے الیکٹرونک میڈیا کے نمائندوں سے صوبائی سیکرٹریٹ میں ملاقات میں کہا کہ ملک میں آئی ایم ایف کی حکمرانی کا آخری سال ہے حکمران آئی ایم ایف کے کمیشن ایجنٹ بننے کی بجائے عوام کے خادم بنتے تو عوام ان کے خلاف بننے والے ہر محاز کے سامنے ڈٹ جاتی ۔ان لوگوں نے اپنے ایک سالہ دور میں کرپشن اور بیڈ گورننس کا برتن لبالب بھردیا ہے ۔

ملک میں جہاں سات لاکھ آئی ڈی پیز کا ذکر کیا جاتا ہے وہاں دیکھا جائے تو 18کروڑ عوام خود آئی ڈی پیز کے طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہے افسوس کہ حکومت اپنے شروع کے دنوں سے ہی انتظامی امور کی سمت درست رکھتی تو آج ملک خود بخود ترقی کی جانب دوڑ رہا ہوتا جہاں ذکر بیرونی اشاروں پر ملک چلانے کا ہے تو غیر ملکی قوتوں کو اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ حکومت ن لیگ کی ہے یا پھر پیپلز پارٹی کی دونوں ہی ان کے لیے کارآمد جماعتیں ہیں جو بیرونی اشاروں پر عوام کو نت نئے طریقوں سے ذلیل و رسوا کرتے رہتے ہیں ایک سوال کے جواب میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکمرانوں کی جانب سے عوام پر تابڑ توڑ مہنگائی کے حملے جاری ہیں نواز لیگ کے جاتے ہی جلد ہی حالات نارمل ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ قائد اعظم بھاری اکثریت سے جیت کر کامیابی کے جھنڈے گاڑ دے گی ہم کسی فخرالدین ابراہیم اور افتخار چوہدری کے تعاون سے نہیں بلکہ عوام کی قوت سے حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اللہ نے موقع دیا تو ہمارے دور میں عوام کو قدم قدم پر خوشحالی دینگے ہم وفاق اور صوبوں کے روابط کو بہتر کرینگے شریف برادران کی طرح خاندان بھر میں وزارتیں تقسیم کرنے کی بجائے عوام دوست منتخب نمائندوں کو عوام کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کرینگے کیونکہ ہماری خواہش اقتدار نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں حکمرانوں کے سرکاری تحفے اس بات کی طرف اشارہ ہیں شیطانوں کے ساتھ حکمرانوں کو بھی قید کردینا چاہیے تھا۔اس وقت بیچاری عوام حکومت کے چہیتے منافع خوروں سے لٹ رہی ہے اور حکومتی مشیر اور وزراء کوئی لمحہ ایسا جانے نہیں دیتے جس میں یہ ملکی خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ نہ لگاتے ہوں یہ لوگ اس وقت دونوں ہاتھوں سے دولت سمیٹنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم چاہتے ہیں کہ عوام کے کپڑے اور کھال اتارتے رہیں مگر ان کی ٹانگیں نہ کھینچی جائیں۔

متعلقہ عنوان :