ایران، روس کے اجرتی قاتل عراقی فضائیہ کے ہوا باز بن گئے

بدھ 9 جولائی 2014 17:31

دبئی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء) ایک ہفتہ پیشتر عراق میں لڑاکا طیارے کے ایک پائلٹ شجاعت علم داری موجانی کی باغیوں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں،،عرب ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نوری المالکی کے مخالفین نے دعویٰ کیاکہ فوج کے زیر استعمال روسی ساختہ سخوئی طیاروں کے پچیس ہوا باز ایران اور روس سے تعلق رکھتے ہیں۔

ان کا عراق سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ تاہم خود المالکی اور ان کے حامیوں کا کہنا تھا کہ جنگی طیارے عراقی پائلٹ ہی اڑا رہے ہیں۔خیال رہے کہ چند روز عراقی باغیوں نے ایک لڑاکا جہاز مار گرایا تھا۔ جہاز کا ایرانی ہوا باز شجاعت علمداری مورجانی بھی ہلاک ہو گیا تھا۔ عراقی فضائیہ کے ہوا بازوں کے ایرانی اور روسی ہونے کے بارے میں یہ تنازعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مالکی سرکار کے زیر استعمال سخوئی جنگی جہازوں کے روسی ساختہ ہونے پر شک ظاہر کرتے ہوئے بعض میڈیا رپورٹس میں دعوی کیا گیا کہ انہیں ایران میں تیار کیا گیا،یاد رہے کہ خلیج کی پہلی جنگ کے دوران جب بڑی تعداد میں عراقی طیارے، ایران جا اترے تو اس وقت کے صدر صدام حسین نے ملٹری کالج کے زیر اہتمام ہوا بازی کی تعلیم و تربیت روک دی تھی۔

(جاری ہے)

اس دور میں عراقی فضائیہ کے جو ہواباز رہ گئے تھے وہ اب ریٹائرڈ ہو چکے ہیں اس لیے ان کی خدمات نہیں لی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :