پارلیمانی کمیٹی کا نظام ، حکومت کی جواب دہی کو یقینی بناتا ہے ,ا سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق

بدھ 9 جولائی 2014 15:00

اسلام آباد/لندن (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں موثر اور متحرک پارلیمانی کمیٹی کا نظام موجود ہے جوکہ حکومت کے پارلیمانی احتساب کو یقینی بناتا ہے  قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے جس میں ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین شامل ہیں۔

ا ن خیالات کا اظہار اسپیکر نے پانچ رکنی پارلیمانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کیا جو کہ ان دنوں برطانیہ کے دورہ پر ہیں ۔ برطانیہ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ،اسپیکرنے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت جڑیں پکڑ رہی ہے اور موجودہ پارلیمنٹ ترقی پسند سیاسی قوتوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پارلیمنٹ متحرک ہے اور اہم قومی مفادات کے معاملات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ارکان پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان رابطوں کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی ڈپلومیسی کے تحت دونوں ممالک خطے میں ایک بامعنی کردار ادا کرسکتے ہیں جس سے ایک دوسرے کے نقطہء نظر کو سمجھنے میں آسانی پیدا ہوگی۔علاوہ ازیں پاکستانی وفد نے برطانوی پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کاروائی بھی دیکھی۔

اس دوران برطانوی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چئیرمین نے وفد کو کمیٹی کی ساخت ، دائرہ کاراور کام کے حوالے سے بریف بھی کیا۔ اس موقع پر اسپیکر سردار ایاز صادق نے برطانوی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے کام کرنے کے طریقے کار اور اس کی بدولت حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سراہا۔ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی وفود کے تبادلوں پر اتفاق پایا گیا اور اس امر کا اظہار بھی کیا گیا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں اراکین پارلیمنٹ کو ایک دوسرے کو سمجھنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستفیدہونے کے مواقع میسر ہونگے اور پارلیمانی سفارتکاری دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی اہم کردار ادا کریگی۔

پاکستانی پارلیمانی وفد میں ارکان قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی ، راجہ جاوید اخلاص ، ڈاکٹر درشن اور ڈاکٹر عارف علوی شامل تھے۔ اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنر محمد عمران مرزا بھی موجودتھے۔