کچھ سیاستدان بغیرتحقیق الزام لگاناشروع کردیتے ہیں ،ارسلان افتخار،میری تعیناتی وزیراعلیٰ بلوچستان کے قائم کردہ بورڈنے کی تھی ،اپنی ٹیم بناناوزیراعلیٰ کااستحقاق ہے ،عہدے سے استعفیٰ دیکرجواب دینے کیلئے آگیاہوں،نجی ٹی وی کوانٹرویو

جمعرات 3 جولائی 2014 00:13

کچھ سیاستدان بغیرتحقیق الزام لگاناشروع کردیتے ہیں ،ارسلان افتخار،میری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3جولائی۔2014ء) سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے بیٹے ارسلان افتخارنے کہاہے کہ کچھ سیاستدان بغیرتحقیق الزام لگاناشروع کردیتے ہیں ،میری تعیناتی وزیراعلیٰ بلوچستان کے قائم کردہ بورڈنے کی تھی ،اپنی ٹیم بناناوزیراعلیٰ کااستحقاق ہے ،عہدے سے استعفیٰ دیکرجواب دینے کیلئے آگیاہوں ۔نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کوصوبے میں روزگارپیداکرنے کی تجاویزدی تھیں ۔

بین الاقوامی کمپنیوں کوسرمایہ کاری کے لئے خط لکھے تھے طے ہواتھاجوکچھ ہوگاعوام کے سامنے ہوگا،الزام لگانے والوں کوبلوچستان کے مسائل کاپتہ نہیں ،میرے پاس نہ اربوں روپے ہیں نہ مہنگی گاڑیاں ،ٹیلی کام سیکٹرمیں کام کرتاہوں ،فیکٹریاں اورجائیدادنہیں پاکستان کے باہرمیراکوئی اکاوٴنٹ نہیں ہے ،کسی سرکاری ادارے کے ساتھ کام نہیں کیاہرسوال کاجواب دینے کیلئے تیارہوں ،تمام الزام لگانے والوں کوچیلنج کرتاہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عمران خان کوبتاناچاہتاہوں کہ میرے والدنے بکناہوتاتو9مارچ اور3نومبرکوبک جاتے ،مجھے اپنے والدپرفخرہے ،ہم بکنے اوربھاگنے والے نہیں ہیں ۔میں استعفیٰ دیکرجواب دینے کیلئے سامنے آگیاہوں ۔پہلے والدکی پوزیشن کی وجہ سے خاموش تھااب خاموش نہیں رہوں گا۔مجھے کسی سے بلوچستانی ہونے کاسرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے ،کسی کی ذات پرحملہ نہیں کرناچاہتا،میں کسی کی سفارش پرعہدے پرتعینات نہیں ہواتھااورنہ اس میں کوئی سفارش تھی صرف صوبے کے مفادمیں عہدہ قبول کیاتھا۔

انہوں نے کہاکہ صوبے کے لوگوں کی خدمت کرناسیاست ہے توضرورکروں گا۔انہوں نے کہاکہ میراقصوریہ ہے کہ اس باپ کابیٹاہوں جوڈکٹیٹروں کے خلاف لڑااورآئین کی جدوجہد کیلئے لڑا،میں نوکری کرتاہوں توتنقیدہوتی ہے کاروبارکرتاہوں توپھرکیچڑااچھالاجاتاہے ۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ میرے والدسے پہلے بھی ایک طبقہ ناراض تھااب بھی ہوگاوہ عوام کی خدمت کرتے رہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :