آپریشن ضرب عضب میں ڈرون حملے کا کوئی عمل دخل نہیں، آئی ایس پی آر

منگل 1 جولائی 2014 15:05

آپریشن ضرب عضب میں ڈرون حملے کا کوئی عمل دخل نہیں، آئی ایس پی آر

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔1جولائی 2014ء) ترجمان پاک فوج اور وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن راہ عضب اپنی صلاحیت سے کررہے ہیں اس میں ڈرون حملے کا کوئی عمل دخل نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر عبدالقادر بلوچ نے غیر ملکی میڈیا کو آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ شمالی وزیرستان دہشتگردوں کا آخری ٹھکانہ بن چکا تھا، امن کو موقع دینے اور مشاورت کے بعد فوجی کارروائی شروع کی گئی، آپریشن میں تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہورہی ہے۔ آپریشن شروع کرنے سے پہلے دہشتگردوں کے فرار ہونے کے راستے بند کردیئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ آپریشن راہ عضب 4 مراحل میں مکمل ہوگا پہلے مرحلے میں شمالی وزیرستان سے دہشتگردوں کا صفایا کیا جائے گا، جس کے بعد ملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کا تعاقب کریں گے۔

حکومتی علمداری بحال ہونے تک کارروائی جاری رہے گی۔

بریفنگ کے دوران اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب مکمل طور پر اپنی صلاحیت سے کررہے ہیں، ڈرون حملے کا کوئی عمل دخل نہیں، پاک فضائیہ کی موجودگی میں پاکستان کو ڈرون سمیت کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ عالمی پالیسیوں نے دہشتگردی کو ہوا دی، پاکستان امداد نہیں تعاون چاہتا ہے۔

پاکستان تمام ممالک کی داخلی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، پاکستان کی سرزمین کسی صورت دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونےدی جائےگی۔ افغانستان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی گرفتاری کے لئے کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے ایک لاکھ افراد کے افغانستان منتقلی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔