صدر مملکت نےجسٹس ناصرالملک کونیاچیف جسٹس مقرر کردیا

منگل 1 جولائی 2014 12:40

صدر مملکت نےجسٹس ناصرالملک کونیاچیف جسٹس مقرر کردیا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔1جولائی 2014ء) صدر مملکت نے جسٹس ناصر الملک کو ملک کا بائیسواں چیف جسٹس مقرر کردیا ہے۔ جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950کو سوات میں پیدا ہوئے، 1977 میں انر ٹیمپل لندن سے بارایٹ لا کرنے کے بعد پشاور میں وکالت شروع کی۔1981 میں وہ پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری، جب کہ 1991 اور 1993 میں صدر منتخب ہوئے۔

اسی سال انہیں صوبہ سرحد کا ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔

جسٹس ناصرالملک کو 4 جون 1994 کو پشاور ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا،31 مئی 2004 کو وہ ترقی پا کر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بن گئے، پانچ اپریل 2005 کو انہیں سپریم کا جج مقرر کیا گیا۔ جسٹس ناصرالملک نے نہ صرف 3 نومبر 2007 کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سےانکار کیا، بلکہ وہ 3 نومبر کی ایمرجنسی کے فرمان کیخلاف حکم امتناعی جارنے کرنے والے سات رکنی بینچ میں بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)



پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھا کر وہ معزول قرار پائے لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت آنے کے بعد ستمبر میں دوبارہ حلف لے کر جج کے منصب پر بحال ہوگئے۔ وہ پی سی او، این آر او اور اٹھارویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والے بنچز کا حصہ رہے ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے جرم میں سزا دینے والے بنچ کے سربراہ بھی وہی تھے ۔

وہ ملک کے بائیسویں چیف جسٹس ہیں، وہ 6 جولائی 2014 سے 16 اگست 2015 تک اس منصب پر فائز رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :