سانحہ ماڈل ٹاؤن تحقیقات، رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ طلب

ہفتہ 21 جون 2014 17:29

سانحہ ماڈل ٹاؤن تحقیقات، رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ طلب

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21جون 2014ء) سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کرنے والے عدالتی ٹربیونل کے روبرو ادارہ منہاج القرآن انتظامیہ کی جانب سے کسی نے بیان قلمبند نہیں کروایا۔ سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ، ڈاکٹر توقیر شاہ، ہوم سیکرٹری، سیکرٹری صحت اور ڈی سی او کو 23 جون کو طلب کر لیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمیشن نے اجلاس کے تیسرے روز کارروائی کا آغاز کیا تو سیکرٹری اطلاعات پنجاب نےسانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے اخباری تراشوں اور فوٹیج کا ریکارڈ پیش کیا۔

اس دوران رجسٹرار نے بتایا کہ آئی جی پنجاب نے جو تفتیش کی رپورٹ جمع کروائی اس پر آئی جی کے دستخط نہیں ہیں۔ یہ رپورٹ ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹائون نے تیار کی ہے۔ کمیشن کے سربراہ علی باقر نجفی نے آئی جی سے استفسار کیا کہ آپ اس رپورٹ کی توثیق کرتے ہیں تو اس پر دستخط کریں جس پر آئی جی پنجاب نے رپورٹ پر دستحط کر دیئے۔

(جاری ہے)

ٹربیونل کے روبرو وکلاء نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔

ٹربیونل نے ڈی سی او کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا جبکہ اجلاس میں ٹربیونل کی جانب سے دعوت نامہ بھجوانے کے باوجود تحریک منہاج القرآن کی انتظامیہ کی جانب سے کسی نے بیان قلمبند نہیں کروایا جس کے بعد ٹربیونل نےتمام پرائیوٹ چینلز کو سانحہ کی فوٹیج جمع کروانے کی ہدایت کی اور آئی جی پنجاب کو سانحہ ماڈل کی تحقیقات میں روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت سے متعلق رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔ ٹربیونل نے آئندہ اجلاس کی کارروائی 23 جون تک ملتوی کرتے ہوئے سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ، وزیر اعلیٰ کے سابق پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ، ہوم سیکرٹری اور ڈی سی او لاہور کو 23 جون کو طلب کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :