Live Updates

عمران خان کی پاکستان عوامی تحریک سے سیاسی اتحاد کی خبروں کی تردید لاہور میں نواز لیگ اور پنجاب پولیس کی سفاکیت اور عوامی تحریک کے نہتے کارکنان پر ظلم وستم کی شدید مذمت ،دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی آواز اٹھانے کی اپیل

جمعرات 19 جون 2014 20:22

عمران خان کی پاکستان عوامی تحریک سے سیاسی اتحاد کی خبروں کی تردید لاہور ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جون۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان عوامی تحریک سے سیاسی اتحاد کی خبروں کی تردید کی ہے اور لاہور میں مسلم لیگ نواز اور پنجاب پولیس کی سفاکیت اور پاکستان عوامی تحریک کے نہتے کارکنان پر ظلم وستم کی شدید مذمت کرتے ہوئے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ جمہوریت کے استحکام ہی کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے تمام تر تحفظات اور وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مذاکرات اور بعد ازاں شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کی قیادت میں ناکامی کے باوجود حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا اور 22جون کو بہاولپور میں اپنا طے شدہ جلسہ منسوخ کیا۔

(جاری ہے)

تاہم مسلم لیگ نواز نے ہمارے اس مثبت اقدام کا منفی مطلب لیااور4حلقوں میں انگھوٹھوں کے نشانات کے ذریعے نتائج کی جانچ کیلئے جاری تحریک کو دبانے اور لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی ۔ مسلم لیگ نواز کے اس غیر جمہوری اقدام کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت کی سفاکیت کے خلاف پوری قوم کو متحد کرے گی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مسلم لیگ نواز تاریخ کی بدترین انتخابی فراڈ کے نتیجے میں حکومت پر قابض ہوئی ہے اور اس حوالے سے تمام شکوک و شبہات ختم ہونے چاہیے کیونکہ ہماری تحریک کے خوف سے ہی حکومت نے نازی آمروں کے انداز میں نہتے لوگوں کی آوازیں دبانے کی کوشش کی ہے۔

بہاولپور میں عظیم الشان احتجاجی جلسے کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ے کہ 27جون کو حکومت کو 4حلقوں میں نتائج کی جانچ کیلئے مہلت دیں گے اور اگر حکومت اور الیکشن کمیشن مقررہ مدت میں 4حلقوں میں تحقیقات میں ناکام رہتے ہیں تو نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انتخابی ٹربیونلز4ماہ میں انصاف کی فراہمی کے پابند تھے جس میں وہ ناکام رہے اور نتیجتاً تحریک انصاف کو سڑکوں کا رخ کرنا پڑا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات